Maktaba Wahhabi

97 - 103
’’نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ہماری کیا حیثیّت ہے؟آپ کے تو اللہ تعالیٰ نے اگلے پچھلے تمام گناہ معاف کر رکھے ہیں ۔‘‘ لہٰذا ان میں سے ایک نے کہا : ((أَمَّا أَنَا فَأُصَلِّیْ اللَّیْلَ أَبَداً)) ’’میں تو ہمیشہ ساری رات ہی نماز پڑھا کروں گا۔‘‘ اور دوسرے نے کہا : (( أَنَا أَصُوْمُ النَّھَارَأَبَدَاً وَلَا أَفْطُرُ)) ’’میں تو بلا ناغہ روزہ رکھوں گا کبھی چھوڑوں گانہیں ۔‘‘ اور تیسرے نے کہا : (( أَنَا أَعْتَزِلُ النِّسَآئَ فَلَا أَتَزَوَّجُ أَبَداً)) ’’میں (عبادت کی خاطر)عورتوں سے الگ رہوں گا او ر کبھی شادی نہ کروں گا۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ( کو یہ باتیں پہنچیں تو ) اُن کے پاس تشریف لائے اور فرمایا: (( أَنْتُمُ الَّذِیْنَ قُلْتُمْ کَذَا وَکَذَا ؟أَمَا وَاللّٰہِ إِنِّیْ لَأَخْشَاکُم لِلّٰہِ وَأَتْقَاکُمْ لَہٗ۔ لَکِنِّیْ أَصُوْمُ وَأَفْطُرُ وَأُصَلِّیْ وَ أَرْقُدُ وَأَتَزَوَّجُ النِّسَآئَ)) ’’کیا وہ تم ہی ہو جنہوں نے یہ یہ باتیں کی ہیں ؟مجھے اللہ کی قسم !میں تمہاری نسبت اللہ تعالیٰ سے زیادہ ڈرنے والا اور زیادہ تقویٰ والاہوں لیکن پھر بھی میں روزہ بھی رکھتا ہوں اور افطار بھی کر تا ہوں (یعنی کبھی نہیں بھی رکھتا) اور میں رات کوقیام بھی کرتا ہوں اور سوتا بھی ہوں ، اور عورتوں کے ساتھ شادی بھی کرتا ہوں ۔‘‘ اور اپنی عبادت و عمل کا طریقہ بیان کرنے کے بعد فرمایا:
Flag Counter