Maktaba Wahhabi

32 - 103
’’اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا ،والدین کی نافرمانی کرنا ،ناحق قتل کرنا اور جھوٹی قسم کھانا کبیرہ گناہ ہیں ۔‘‘ ابنِ ماجہ میں حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((لَا تُشْرِکْ بِاللّٰہِ شَیْئاً وَاِنْ قُطِعْتَ أَوْ حُرِّقْتَ )) ’’ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک مت بنانا ،چاہے تمہیں قتل ہی کیوں نہ کر دیا جائے اور آگ میں ہی کیوں نہ جلا دیا جائے ۔‘‘[1] تعلیماتِ شیخ جیلانی ؒ ؛ عقیدۂ توحید کے متعلق: حضرت شیخ عبد القادر جیلانی ؒ کی ذات ِ گرامی یا آپ کے مزار کو تو لوگوں نے شرک کا ذریعہ بنالیا ہے ، ورنہ حقیقت یہ ہے کہ وہ خود عقیدئہ توحید میں بڑے پختہ کارتھے ،اور اس سلسلہ میں ان کی تعلیمات نہایت ایمان افروز ہیں ۔چنانچہ وہ خالق کو چھوڑ کر کسی مخلوق سے مانگنے والے کو وہ بے عقل قرار دیتے ہیں جیسا کہ ان کی تصنیف ’’الفتح الربان‘‘کی مجلس ِ اوّل ص: ۴ پر ہی لکھا ہے: ’’ وہی تمام چیزوں کا پیدا کرنے والا ہے ، اور تمام اشیاء اُسی کے قبضہ و اختیار میں ہیں ۔ اے غیراللہ سے طلب کرنے والے ! تو عقل مند نہیں ہے ۔ کیا کوئی ایسی چیز بھی ہے جو اللہ کے خزانوں میں نہ ہو ؟ جبکہ خود اللہ تعالیٰ نے [سورۂ حجر ،آیت :۲۱ میں ] فرمایا ہے : ’’کوئی ایسی چیز نہیں کہ جس کے خزانے ہمارے پاس نہیں ۔‘‘ وہ ہر چیز کا فاعل صرف اللہ تعالیٰ ہی کو سمجھتے تھے ،اور اس میں کسی دوسرے کا کوئی دخل نہیں مانتے تھے جیسا کہ اُن کی کتاب ’’فتوح الغیب ‘‘ مقالہ نمبر :۳ میں لکھا ہے : ’’ ہر کام کا حقیقی فاعل صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے ۔ اور اللہ کے سوا حرکت دینے والا اور ٹھہرانے والا کوئی نہیں ،خیر و شرّ ،نفع و نقصان ، منع و عطاء ، بست و کشاد ،موت و حیات ،عزّت و ذلّت اور
Flag Counter