Maktaba Wahhabi

80 - 103
ہیں ، [جو ریاء کاری کرتے ہیں ]۔اور [وَیل]کا ترجمہ عموماً ہلاکت یا جہنّم کیا جاتا ہے جبکہ [وَیل] جہنّم کی ایک وادی کا نام ہے جس میں آگ کی شدت ِ تمازت و حرارت کا یہ عالَم ہوگا کہ اگر اس میں پہاڑ بھی ڈالا جائے تو پِگھل جائے ،أَعَاذَنَا اللّٰہُ مِنَ النَّارِ۔ [1] ریاء کاری کی مذمّت ٭حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں : کوئی بھی نیک عمل یا عبادت جو خالص رضائے الٰہی کی بجائے فخر و مباہات اور ریا ء و دکھلاوے کے طور پر کی جائے ،اُسے اللہ تعالیٰ قبول نہیں کرتا۔ جب اسی سلسلہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کا مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ ریاء کاری نہ صرف عمل ضائع کردینے والا گناہ بلکہ شرک بھی ہے جیسا کہ سنن ابن ماجہمیں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ ہم بیٹھے ہوئے فتنہ ٔدجّال کا ذکر کررہے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی تشریف لے آئے اور فرمایا : ((ألَاَ أُخْبِرُکُمْ بِمَا ہُوَ أَخْوَفُ عَلَیْکُمْ عِنْدِيْ مِنَ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ)) ’’کیا میں تمہیں اُس چیز کے بارے میں خبر نہ دوں جو میرے نزدیک فتنۂ دجّال سے بھی تمہارے لیٔے زیادہ خوفناک ہے ؟‘‘ ہم نے عرض کیا: ضرور بتائیں ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((اَلشِّرْکُ الْخَفِيُّ )) ’’ وہ فتنہ شرک ِ خفی ہے ۔‘‘ اور پھر خود ہی شرک ِ خفی کی تفسیر بیان کرتے ہوئے فرمایا : ((أَنْ یَّقُوْمَ الرَّجُلُ فَیُصَلِّيْ فَیَزِیْدُ صَلاََتَہٗ لِمَا یَرٰی مِنْ نَّظَرِ رَجُلٍ)) [2] ’’شرک ِ خفی یہ ہے کہ کوئی شخص نماز پڑھے اور اپنی نماز کی حُسن ِ ادائیگی میں اضافہ کردے کیونکہ اُسے کوئی دوسرا دیکھ رہا ہے ۔‘‘
Flag Counter