Maktaba Wahhabi

40 - 103
’’آج صبح میرے بہت سے بندے مؤمن ہوگئے اور بہت سے کافر ۔‘‘ ((فَأَمَّا مَنْ قَالَ : مُطِرْنَا بِفَضْلِ اللّٰہِ وَرَحْمَتِہٖ فَذٰلِکَ مَؤْمِنٌ بِيْ وَکَافِرٌ بِالْکَوَاکِبِ)) ’’ پس جس نے یہ کہا کہ ہم بارش اللہ کے فضل و کرم اور اسکی رحمت سے دیئے گئے ہیں ، وہ مجھ پر ایمان لایا اور اس نے ستاروں سے کُفر کیا ۔‘‘ (( وَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِنَوْئِ کَذَا فَذَٰ لِکَ کَافِرٌ بِيْ وَمُؤْمِنٌ بِالْکَوَاکِبِ )) ’’اور جس نے یہ کہا کہ ہم فلاں فلاں ستارے کی وجہ سے بارش دیئے گئے ہیں تو اس نے مجھ سے کُفر کیا اور ستاروں پر ایمان لایا ۔‘‘[1] بھوت پریت پر بھی اس طرح یقین رکھتے تھے کہ بھوت طرح طرح کی شکلیں بدل کر لوگوں کو غلط راستے پر ڈالتے ہیں اور کُشت و خون کرجاتے ہیں ۔[2] یہ تمام امور چونکہ عقیدئہ توحید اور ایمان بِاللہ کے خلاف تھے ،اِن سب سے شرک کی بو آتی تھی، لہٰذا اِن شرکیہ نظریات کو رَدّ کرنے اور شرک ِ اکبر کی طرف لے جانے والے اِن چور دروازوں کو بند کرنے کے لیٔے نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں باطل قرار دیا ہے۔۔ چنانچہ ابو داؤد، صحیح ابن حبّان اور مسند احمدمیں ارشاد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ((اَلطِّیَرَۃُ شِرْکٌ ، اَلطِّیَرَۃُ ُ شِرْکٌ، اَلطِّیَرَۃُ شِرْکٌ)) ’’پرندہ اُڑا کر بد شگونی لیناشرک ہے ،پرندہ اڑا کر فالِ بد لینا شرک ہے ، پرندہ اڑا کر فال ِ بد لینا شرک ہے ۔‘‘[3]
Flag Counter