مذکورہ بالا توضیح سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی شخص بھول کر چار رکعات والی نماز میں پانچویں کا اضافہ کر بیٹھے تو وہ سجدہ سہو کر لے تو اس کی نماز درست ہو جاتی ہے۔اضافہ کا موقف بے دلیل ہے۔
تحیۃ المسجد
سوال:کیا تحیۃ المسجد ہر وقت پڑھی جا سکتی ہے؟
جواب:تحیۃ المسجد کسی وقت بھی ادا کی جا سکتی ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عام ارشاد گرامی ہے:جب بھی تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو وہ بیٹھنے سے پہلے دو رکعت ادا کرے۔(متفق علیہ)
ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں مسجد میں داخل ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے درمیان بیٹھے ہوئے تھے تو میں بھی بیٹھ گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تجھے بیٹھنے سے پہلے دو رکعت ادا کرنے سے کس چیز نے روکا ہے؟ میں نے کہا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں نے آپ کو بیٹھے ہوئے دیکھا ہے اور لوگ بھی بیٹھے ہوئے ہیں(اس لیے بیٹھ گیا ہوں)تو آپ نے فرمایا:جب بھی تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو وہ اتنی دیر تک نہ بیٹھے یہاں تک کہ دو رکعتیں ادا کر لے۔
(مسلم 70/714،مسند احمد 37/288)
لہذا جب بھی مسجد میں داخل ہوں تو بیٹھنے سے پہلے دو دو رکعت پڑھیں۔
مسجد میں گردنیں پھلانگ کر آگے آنا
سوال:جو شخص جمعہ کے دن لوگوں کی گردنیں پھلانگ کر آگے آئے حدیث میں اس مسئلہ کے بارے میں کیا ارشاد ہے۔(ایک سائل)
جواب:جمعہ والے دن جب مسجد میں تشریف لائیں تو جہاں جگہ مل جائے بیٹھ جائیں لوگوں کی گردنیں پھلانگ کر آگے بڑھنے کی کوشش نہ کریں۔اگر آگے جگہ حاصل کرنی
|