Maktaba Wahhabi

50 - 103
جادُو کا اثر و وجود یا حقیقت : علّامہ عبد الرحمن بن حسن آل الشیخ کتاب التوحید کی شرح فتح المجید میں معروف فقیہ و مجتہد امام ابن قدامہ ؒ کی کتاب ’’الکافی ‘‘کے حوالے سے لکھتے ہیں : سِحر یا جادُو اُن تعویذ گنڈوں اور دھاگے کی گِرہوں کو کہتے ہیں جو کسی انسان [یا کسی جاندار ] کے بدن اور خصوصاً دل پر اثر کرتے ہیں جن کی وجہ سے وہ بیمار ہوجاتا ہے اور کبھی کبھی موت بھی واقع ہوجاتی ہے جبکہ بعض اوقات میاں بیوی میں پُھوٹ پڑ جاتی ہے جیسا کہ سورۂ بقرۃ کی آیت : ۱۰۲ میں ہاروت و ماروت کے ذکر میں مذکور ہے : { فَیَتَعَلَّمُوْنَ مِنْہُمَا مَا یُفَرِّقُوْنَ بِہٖ بَیْنَ الْمَرْئِ وَزَوْجِہٖ} ’’یہ لوگ اُن سے وہ چیز [جادُو ] سیکھتے ہیں جس سے وہ شوہر اور اس کی بیوی میں جُدائی ڈال دیں ۔‘‘ قرآن ِ کریم کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ جادُو سیکھنے والا اور اسے بروئے کار لا نے والاکافر ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورۂ بقرۃ کی آیت : ۱۰۲ میں ہاروت و ماروت کا قول ان الفاظ میں ذکر فرمایا ہے : { اِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَۃٌ فَلَا تَکْفُرْ} ’’یقیناً ہم فتنہ و آزمائش کے لیٔے ہیں ، تم کفر میں نہ پڑو ۔‘‘ اسی آیت کے شروع میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : { وَمَا کَفَرَ سُلَیْمَانُ وَلَکِنَّ الشَّیَاطِیْنَ کَفَرُوْا یُعَلِّمُوْنَ النَّاسَ السِّحْرَ} ’’ سلیمان نے کفر کی کوئی بات نہیں کی بلکہ ان شیطانو ں نے ہی کفر کیا اور وہ لوگوں کو جادُو سکھلایا کرتے تھے ۔‘‘
Flag Counter