Maktaba Wahhabi

191 - 195
مہربان پائے گا۔‘‘ زارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا کَانَ اللّٰہُ مُعَذِّبَہُمْ وَہُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ﴾[الأنفال:۳۳] ’’اور جب تک وہ مغفرت کی دعا کرتے رہیں گے اللہ انھیں عذاب نہیں دے گا۔‘‘ ٭اسی طرح اس کا فرمان ہے: ﴿وَالَّذِیْنَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَۃً أَوْ ظَلَمُوا أَنْفُسَہُمْ ذَکَرُوا اللّٰہَ فَاسْتَغْفَرُوا لِذُنُوبِہِمْ وَمَن یَّغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ اللّٰہُ وَلَمْ یُصِرُّوا عَلَی مَا فَعَلُوا وَہُمْ یَعْلَمُونَ﴾[آل عمران:۱۳۵] ’’جب ان سے کوئی ناشائستہ کام ہو جائے یا وہ کوئی گناہ کر بیٹھیں تو فورا اللہ کو یاد کرکے اپنے گناہوں پر معافی طلب کرتے ہیں۔اور فی الواقع اللہ تعالیٰ کے سوا اور کون گناہوں کو بخش سکتا ہے؟اور وہ جان بوجھ کر اپنے کئے پر اصرار نہیں کرتے۔‘‘ ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(وَالَّذِیْ نَفْسِی بِیَدِہٖ لَوْ لَمْ تُذْنِبُوْا لَذَہَبَ اللّٰہُ بِکُمْ،وَلَجَائَ بِقَوْمٍ یُذْنِبُوْنَ،فَیَسْتَغْفِرُوْنَ اللّٰہَ،فَیَغْفِرُ لَہُمْ )[مسلم:۲۷۴۹] ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!اگر تم گناہ نہ کرتے(اور اللہ تعالیٰ سے معافی نہ مانگتے) تو اللہ تعالیٰ تمھیں ختم کرکے دوسرے لوگوں کو لے آتا جو گناہ کرتے،پھراللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کرتے تو وہ انھیں معاف کردیتا۔‘‘ ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’بے شک بائیں طرف والا فرشتہ چھ گھڑیوں تک اپنا قلم اُس مسلمان بندے سے روکے رکھتا ہے جس نے کسی گناہ کا ارتکاب کیا ہو۔چنانچہ اگر وہ شرمندہ ہو جائے اور اللہ تعالی سے معافی مانگ لے تو وہ اپنا قلم رکھ دیتا
Flag Counter