Maktaba Wahhabi

93 - 125
مکمل حدیث درج ذیل ہے: ’’عن ام سلمۃ قالت استیقظ النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم ذات لیلۃ فقال سبحان اللّٰه ماذا انزل اللیلۃ من الفتن۔وماذا فتح من الخزان ایقظوا صواحبات الحجر فرب کاسیۃ فی الدنیا عاریۃ فی الآخرۃ ‘‘([1]) ’’ ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ بیدار ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔سبحان اللہ آج رات کیا کیا فتنے نازل ہوئے ہیں۔اور آج کن کن خزانوں کے دروازے کھلے ہیں۔حجرے والیوں کو جگادو۔بہت سی لباس والیاں آخرت میں بے لباس ہونگی ‘‘ اس حدیث مبارکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مندرجہ ذیل چارباتیں بیان فرمائی ہیں۔ (1)آج کی رات بہت سے فتنے نازل ہوئے ہیں۔ (2)آج کی رات بہت سے خزانوں کے دروازے کھولے گئے ہیں۔ (3)حجرے والیوں(امہات المؤمنین)کو جگادو۔تاکہ وہ عبادت کریں ان فتنوں سے پناہ مانگیں جو آج رات نازل ہوئی ہیں اور ان(رحمت کے)خزانوں کا سوال کریں جن کے منہ آج رات کھول دئیے گئے ہیں۔ (4)بہت سی لباس والی عورتیں قیامت کے روز بے لباس ہونگی۔ ڈاکٹر شبیرنے غلط فہمی کی بناء پر سمجھ لیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ازواج مطہرات کو بلاوجہ رات میں بیدار کرکے درشتگی کا رویہ اختیار فرمایا(نعوذ بااللہ)بلکہ جگانے کا مقصد صرف عبادت تھا جیساکہ ابن حجر رحمہ اللہ فتح الباری میں فرماتے ہیں کہ: ’’وأشار بذلک صلی اللّٰه علیہ وسلم اء لی موجب اء یقاظ أزواجہ ای ینبغی لھن أن لا یتغافلن عن العبادۃ ویعتمدن علی کونھن أزواج النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم ‘‘([2])
Flag Counter