Maktaba Wahhabi

111 - 125
’’یہ قصہ ناقابل ذکر ہے اور اکثر کبار محدثین،مثلاً،قاضی عیاض،علاّمہ عینی،حافظ منذری اور علامہ نووی نے اس کو باطل اور موضوع قراردیاہے ‘‘([1]) کاش ڈاکٹر شبیراس عبارت کو بھی نقل کردیتے یا خود تحقیق کرلیتے تو اعتراض کی نوبت نہ آتی۔صدافسوس۔۔۔۔ خیر خواہی کے نام پر سینتالیسواں(47)اعتراض: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کے سامنے قسم کھائی کہ اپنی کنیز سے مقاربت نہ کریں گے حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا اپنے گھر میں گئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ماریہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ ہمبستر دیکھا اس پر انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کیا(بہت ڈانٹ پلائی)۔(اسلام کے مجرم،صفحہ51،52) نوٹ:۔اصل روایت میں لفظ ’’معاتب‘‘ ڈانٹ ہے ڈاکٹر شبیرنے ’’مخاطب ‘‘ کر دیا۔ ازالہ:۔ قارئین کرام!ڈاکٹر شبیرنے ر وایت تو نقل کردی مگر اس روایت پر علامہ شبلی نعمانی کا طویل علمی تبصرہ شیر مادر سمجھ کر ہضم کرگئے ہمیں کچھ ایسا لگتا ہے کہ ڈاکٹر شبیران من گھڑت وضعیف احادیث کا سہارا لے کر عوام الناس کو حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دور کرنا چاہتے ہیں اور اس امت کو جو پہلے ہی تباہی وگمراہی کے دہانے پر کھڑی ہے اس کے تابوت میں آخری کیل(فتنہ انکار حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم)ٹھوک رہے ہیں شاید یہی وجہ ہے کہ احادیث وروایات نقل کرتے وقت اس کی صحت وضعف پر کئے گئے علماء ومحدثین کے تبصرے وتنقید کو حذف کردیتے ہیں جو کہ اس روایت پر حق وباطل ہونے پر فیصل ہوتے ہیں یہاں زیر بحث روایت پر کی گئی علامہ شبلی نعمانی کی بھرپور علمی تنقید کو ہم من وعن نقل کررہے ہیں تاکہ عوام الناس کو ڈاکٹر شبیر کی
Flag Counter