Maktaba Wahhabi

89 - 125
’’ عن معقل بن یسار قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم تزوجوا الودودالولود۔فانی مکاثر بکم الأمم‘‘([1]) ’’معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا محبت کرنے والی اور بچہ جننے والی عورتوں سے نکاح کرو تاکہ میں دیگر امتوں پر تمہاری(کثرت کی)وجہ سے فخر کر سکوں ‘‘ اس حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ایسی عورت سے نکاح کی ترغیب دے رہے ہیں جو محبت کرنے والی ہو اور بانجھ نہ ہو۔تو اس حدیث میں ایسی کونسی بات ہے جو قابل اعتراض ہے۔انسان نکاح محبت اور اولاد کے حصول کے لئے ہی کرتا ہے۔اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات فرمادی تو اعتراض کیوں ؟ خیر خواہی کے نام پر اکتسواں(31)اعتراض: ڈاکٹر شبیررقمطراز ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔مجھے دوزخ دکھلائی گئی اور وہاں زیادہ تر عورتیں پائیں گئیں۔ (اسلام کے مجرم صفحہ 44) ازالہ:۔ صحیح بخاری میں یہ روایت ان الفاظ سے مرقوم ہے۔ ’’ عن ابن عباس قال قال النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم أُریتُ النار فاذا أکثر أھلہا النساء یکفرن‘‘([2])الحدیث ’’ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے جہنم دکھائی گئی پس اس میں اکثریت عورتوں کی تھی جو کفر کرتی ہیں ‘‘
Flag Counter