Maktaba Wahhabi

100 - 125
گندگی آپ کے کپڑوں کو خراب کرسکتی تھی تو اس سے بچنے کے لئے آپ نے کھڑے ہوکر پیشاب کیا۔ خیر خواہی کے نام پر چالیسواں(40)اعتراض: ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اور عائشہ رضی اللہ عنہا کے بھائی عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے اور ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل جنابت کے بارے میں پوچھا۔انہوں نے غسل کرکے دکھایا اور اپنے سر پر پانی بہایا ہمارے اور ان کے درمیان ایک پردہ حائل تھا۔ ڈاکٹر شبیررقمطراز ہیں۔ مظاہرہ کرنا قطعی ضروری نہ تھا زبانی بتادیا ہوتا یا ابو سلمہ اپنی بیوی کو بھیج کر صحیح غسل کا پتہ چلا سکتا تھا بعد میں خود ان سے سیکھتا۔(اسلام کے مجرم صفحہ 45.46) ازالہ:۔ ڈاکٹر شبیرکو یہاں پر فاش غلط فہمی ہوئی ہے۔غسل کے معنی صرف نہانے کے نہیں بلکہ غسل کے معنی ’’پانی‘‘ کے بھی ہیں اور ان معنو یں یہ لفظ احادیث میں بھی استعمال ہوا ہے۔سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ وضعت رسول صلی اللّٰه علیہ وسلم غسلا([1]) ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے غسل کا پانی رکھا۔‘‘ خود امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر باب باندھا ہے کہ ’’ باب الغسل باالصاع ونحوہ‘‘ ’’غسل ایک صاع پانی سے کرنا چاہئیے۔‘‘ اب فسألھا عن غسل النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم کا مطلب یہ ہوا کہ انہوں نے نہانے کے پانی
Flag Counter