Maktaba Wahhabi

35 - 125
نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ([1]) ’’تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں پس اپنی کھیتیو یں سے جہاں سے چاہو آؤ۔‘‘ فَلَمَّا تَغَشَّاهَا حَمَلَتْ حَمْلًا خَفِيفًا([2]) ’’پس جب اس مرد نے عورت کو ڈھانپ لیا تو وہ حمل سے ہوگئی۔‘‘ ڈاکٹر شبیر!اگر کسی کی آپ کی طرح سوچ ہو تو قرآن کی ان آیات کا بھی بڑا غلط اور فحش ترجمہ کیا جاسکتا ہے۔اور ان کو غلط معنو یں استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔مگر ہم عقیدت میں ان آیات کو اللہ ہی کا کلام سمجھتے ہیں اور اس پر ایمان لاتے ہیں۔تو پھر حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر اس طرح کے اعتراضات کی بوچھاڑ کیوں؟ خیر خواہی کے نام پر ساتواں(7)اعتراض: ڈاکٹر شبیر رقمطراز ہیں۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ روزے کا افطار صحبت سے کیا کرتے اور کھانا بعد کو کھاتے۔ماہ رمضان میں نماز عشاء سے پیشتر اپنی تین تین لونڈیوں سے صحبت کرتے۔(اسلام کے مجرم۔صفحہ23) ازالہ:۔ ڈاکٹر شبیرنے یہ روایت علامہ ابو حامد محمد بن محمد الغزالی کی تصنیف ’’ احیاء علوم الدین ‘‘ سے نقل کی ہے جو دراصل تصوف پر تحریرکی گئی ہے۔ڈاکٹر شبیرنے اپنی تصنیف میں صوفیاء کی تحریر کردہ کتابوں کے بہت سے مندرجات واقتباسات پیش کئے ہیں جو کہ واقعی کافی شرمناک اور ناقابل بیان ہیں۔نام نہاد صوفیوں اور زاہدوں نے اسلام کے شعائر کا جس طرح مذاق اڑایا ہے
Flag Counter