Maktaba Wahhabi

27 - 125
خود اسلام کے مجرم ثابت ہو گئے۔ خیر خواہی کے نام پر دوسرا(2)اعتراض: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا وہ ایک کبوتری کا پیچھا کررہا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’دیکھو ایک شیطان شیطانہ کا پیچھا کررہا ہے۔‘‘ )اسلام کے مجرم صفحہ22) ازالہ:۔ یہ حدیث سنن ابی داؤد،کتاب الادب باب فی اللعب بالحمام حدیث 4940 اور ابن ماجہ حدیث 3764ہے۔ قارئین کرام اس روایت کو پیش کرنے کے بعد موصوف نے خاموشی اختیار کی ہے۔گویا اس حدیث کو بھی کوئی جرم یا افسانہ سمجھ بیٹھے ہیں۔حالانکہ قرآن مجید میں بھی انسان کو شیطان کہا گیا ہے۔انسان اگر اللہ کے ذکر سے دور ہوجائے اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سے منحر ف ہوجائے تو قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے ایسے شخص کو شیطا ن کہا ہے۔ وَكَذَلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نَبِيٍّ عَدُوًّا شَيَاطِينَ الْإِنْسِ وَالْجِنِّ يُوحِي بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ([1]) ’’اسی طرح ہم نے شیطان انسان اور جنوں کو نبی کا دشمن بنایا جو آپس میں ایک دوسرے کو وحی کرتے ہیں۔‘‘ یعنی انسان اگراللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرے تو وہ انسان شیطان ہوجاتا ہے۔کیونکہ نافرمانی وبغاوت شیطانی صفات ہیں۔جس حدیث میں ذکر ہے کہ وہ کبوتری کا پیچھا کررہا تھا تو وہ شخص کبوتر باز تھا اور کبوتر بازی کھیل تماشہ ہے۔جو کہ آج کل عام ہے اس تماشہ کی وجہ سے لوگوں
Flag Counter