Maktaba Wahhabi

71 - 125
’’ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جس چیز کو اللہ نے آپ کے لئے حلال کردیا اسے آپ کیوں حرام کرتے ہیں(کیا)آپ اپنی بیویوں کی رضامندی چاہتے ہیں ‘‘ اس آیت سے یہ بات مترشح ہوتی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی چیز اپنے اوپر بیویوں کی رضا مندی کے لئے حرام کرلی تھی۔جس پر اللہ کی طرف سے تنبیہ نازل ہوئی۔مزید ارشاد ہے: وَإِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَى بَعْضِ أَزْوَاجِهِ حَدِيثًا فَلَمَّا نَبَّأَتْ بِهِ وَأَظْهَرَهُ اللّٰهُ عَلَيْهِ عَرَّفَ بَعْضَهُ وَأَعْرَضَ عَنْ بَعْضٍ فَلَمَّا نَبَّأَهَا بِهِ قَالَتْ مَنْ أَنْبَأَكَ هَذَا قَالَ نَبَّأَنِيَ الْعَلِيمُ الْخَبِيرُ([1]) ’’ اور(یاد کرو)جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بعض بیویوں سے ایک پوشیدہ بات کہی۔پس جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کی خبر دی اور اللہ نے اپنے نبی کو آگاہ کردیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تھوڑی سی بات تو بتادی اور تھوڑی سی ٹال گئے پھر جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اس بیوی کو یہ بات بتائی تو وہ کہنے لگی اس کی خبر آپ کو کس نے دی۔کہا سب جاننے والے اور پوری خبر رکھنے والے اللہ نے مجھے بتادیا۔‘‘ مذکورہ آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دو بیویوں نے کچھ خفیہ منصوبہ بندی کی تھی جس کی خبر اللہ رب العزت نے بذریعہ وحی فرمادی۔اور یہ منصوبہ بندی کس کے خلاف تھی اگلی آیت واضح کررہی ہے۔ إِنْ تَتُوبَا إِلَى اللّٰهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُكُمَا وَإِنْ تَظَاهَرَا عَلَيْهِ فَإِنَّ اللّٰهَ هُوَ مَوْلَاهُ وَجِبْرِيلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمَلَائِكَةُ بَعْدَ ذَلِكَ ظَهِيرٌ([2]) ’’(اے نبی کی دونوں بیویوں)اگر تم دونوں اللہ کے سامنے توبہ کرلو۔یقینا تمہارے دل جھک پڑے ہیں۔اور اگر تم نبی کے خلاف ایک دوسرے کی گٹھ جوڑ کرو گی پس اس کا کارساز یقینا اللہ ہے اور جبریل ہیں اور صالح مومنین اور ان کے علاوہ فرشتے بھی مدد کرنے والے ہیں۔‘‘ اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ نبی کی بیویوں سے کچھ سرزد ہوا تھا اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter