Maktaba Wahhabi

66 - 219
مسئلہ 33: جہنمیوں کے عذاب میں پل بھر کے لئے بھی کمی نہیں کی جائے گی ﴿ وَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا لَہُمْ نَارُ جَہَنَّمَ لاَ یُقْضٰی عَلَیْہِمْ فَیَمُوْتُوْا وَ لاَ یُخَفَّفُ عَنْہُمْ مِّنْ عَذَابِہَا کَذٰلِکَ نَجْزِیْ کُلَّ کَفُوْرٍ ، ﴾ (36:35) ’’اور جن لوگوں نے کفر کیا ہے ان کے لئے جہنم کی آگ ہے نہ ان کا قصہ پاک کیا جائے گا کہ مر جائیں نہ ان کے لئے جہنم کے عذاب میں کوئی کمی کی جائے گی۔‘‘(سورہ فاطر،آیت نمبر 36) مسئلہ 34: جہنم کا عذاب دیکھ کر تمام انبیا کرام اللہ تعالیٰ سے صرف اپنی اپنی سلامتی کی درخواست کریں گے وضاحت :مسئلہ حدیث نمبر312۔311 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 35:جہنم کا عذاب جان کو چمٹ جانے والا ہوگا۔ ﴿ وَ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَہَنَّمَ اِنَّ عَذَابَہَا کَانَ غَرَامًا ، اِنَّہَا سَآئَ تْ مُسْتَقَرًّا وَّ مُقَامًا، ﴾ (66۔65:25) ’’اللہ کے بندے (دنیا میں)دعامانگتے ہیں اے ہمارے رب!ہمیں جہنم کے عذاب سے بچا لے۔ اس کا عذاب تو جان کا لاگو ہے وہ تو بڑا ہی براٹھکانا اور بہت ہی بری جگہ ہے۔‘‘(سورہ فرقان ،آیت نمبر66۔65) مسئلہ 36: ساری زندگی دنیا کی بڑی بڑی نعمتوں سے مستفید ہونے والا شخص جہنم کی ایک جھلک دیکھتے ہیں دنیا کی ساری نعمتوں کو بھول جائے گا عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم (( یُؤْتٰی بِاَنْعَمِ اَہْلِ الدُّنْیَا مِنْ اَہْلِ النَّارِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَیُصْبَغُ فِی النَّارِ صَبْغَۃً ثُمَّ یُقَالُ : یَا ابْنَ آدَمَ ! ہَلْ رَأَیْتَ خَیْرًا قَطُّ؟ ہَلْ مَرَّ بِکَ نَعِیْمٌ قَطُّ ؟ فَیَقُوْلُ : لاَ وَاللّٰہِ ! یَا رَبِّ ! وَ یُوْتٰی بِاَشَدِّ النَّاسِ بُؤْسًا فِی الدُّنْیَا مِنْ اَہْلِ الْجَنَّۃِ فَیُصْبَغُ صَبْغَۃً فِی الْجَنَّۃِ ، فَیُقَالُ لَہٗ : یَا ابْنَ آدَمَ ! ہَلْ رَأَیْتَ بُؤْسًا قَطُّ ؟ ہَلْ مَرَّبِکَ شِدَّۃٌ قَطُّ ؟ فَیَقُوْلُ : لاَ وَاللّٰہِ ! یَا رَبِّ ! مَا مَرَّ بِیْ مِنْ بُؤْسٍ قَطُّ ، وَ لاَ رَأَیْتُ شِدَّۃً
Flag Counter