Maktaba Wahhabi

100 - 219
عَذَابُ الْاِلْقَائِ فِیْ مَکَانٍ ضَیِّقٍ آگ کی تنگ و تاریک کوٹھڑیوں میں ٹھنسنے کا عذاب ( اَعَاذَنَا اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ مِنْہَا بِفَضْلِہٖ وَکَرَمِہٖ وَمَنِّہٖ اِنَّہٗ ہُوَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ ) مسئلہ 116: مجرم لوگ انتہائی تنگ و تاریک کوٹھڑیوں میں مشکیں کس کر ٹھونسے جائیں گے اور وہ خواہش کریں گے کاش انہیں موت آجائے۔ ﴿ وَاِذَآ اُلْقُوْا مِنْہَا مَکَانًا ضَیِّقًا مُّقَرَّنِیْنَ دَعَوْا ہُنَالِکَ ثُبُوْرًا لاَ تَدْعُوْا الْیَوْمَ ثُبُوْرًا وَّاحِدًا وَّادْعُوْا ثُبُوْرًا کَثِیْرًا ﴾(14۔13:25) ’’جب مجرم لوگ جہنم کی تنگ و تاریک کوٹھڑی میں مشکیں کس کر پھینکے جائیں گے تو اپنے لئے موت کو پکاریں گے۔(اس وقت ان سے کہا جائےگا)آج ایک موت کو نہیں بہت سی موتوں کو پکارو۔‘‘(سورہ فرقان،آیت نمبر13تا14) وضاحت :اس آیت کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’جس طرح کیل کو مشکل سے دیوار میں گاڑا جاتا ہے ،اسی طرح جہنمیوں کو زبردستی تنگ جگہ میں ٹھونسا جائے گا۔‘‘(ابن کثیر رحمہ اللہ ) مسئلہ 117: جہنمی ،جہنم میں اس طرح ٹھنسے ہوئے ہوں گے جیسے نیزے کی انی دستے میں سختی سے گاڑی جاتی ہے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو رضی اللّٰہ عن قَالَ اِنَّ جَہَنَّمَ لَتُضَیَّقُ عَلَی الْکَافِرِ کَتُضَیُّقِ الزُّجِّ فِیْ الرُّمْحِ ۔ ذَکَرَہُ فِیْ شَرْحِ السُّنَّۃِ [1] حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں’’ جہنم کافر کے لئے اس قدر تنگ کی جائے گی جس طرح نیزے کی انی لکڑی کے دستے میں سختی سے گاڑی جاتی ہے۔‘‘یہ قول شرح السنہ میں ہے۔
Flag Counter