Maktaba Wahhabi

123 - 219
بَعْضُ الْمَاثِمِ وَ عَقُوْبَتِھَا الْخَاصَّۃُ فِی النَّارِ جہنم میں بعض گناہوں کے مخصوص عذاب ((اَعَاذَنَا اللّٰہُ تَعَالٰی مِنْہُنَّ بِفَضْلِہٖ وَ کَرَمِہٖ وَ مَنِّہٖ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ ہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ لاَ یُسْئَلُ عَمَّا یَفْعَل)) مسئلہ 166:زکاۃ ادا نہ کرنے والوں کو زہریلے گنجے سانپ کے ڈسنے کا عذاب دیاجائے گا۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ((مَنْ اَتَاہُ اللّٰہُ مَالاً فَلَمْ یُؤَدِّ زَکَاتَہٗ ، مُثِّلَ لَہٗ مَالُہٗ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ شُجَاعًا اَقْرَعَ،لَہٗ زَبِیْبَتَانِ،یُطَوِّقُہٗ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ ثُمَّ یَاْخُذُ بِلِھْزِمَتَیْہِ یَعْنِیْ بِشِدْقَیْہِ ثُمَّ یَقُوْلُ اَنَا مَالُکَ،اَنَاکَنْزُکَ ثُمَّ تَلاَ ﴿ وَتَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ یَبْخَلُوْنَ بِمَآ اٰتَاھُمُ اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہٖ ھُوَ خَیْرٌ لَّھُمْ بَلْ ھُوَشَرٌّ لَّھُمْ سَیُطَوَّقُوْنَ مَا بَخِلُوْا بِہٖ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ ﴾ اَ لْاٰیَۃِ )) روَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس کو اللہ تعالیٰ نے مال دیا،اور اس نے اس سے زکاۃ ادا نہ کی تو قیامت کے دن اس کا مال گنجے سانپ کی شکل بن کر ،جس کی آنکھوں پر دو نقطے (داغ) ہوں گے ،اس کے گلے کا طوق ہو جائے گا۔پھر اس کی دونوں باچھیں پکڑ کر کہے گا’’میں تیرا مال ہوں،میں تیرا خزانہ ہوں۔‘‘پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی ’’جن لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے مال دیا ہے اور وہ بخیلی کرتے ہیں تو اپنے لیے یہ بخل بہتر نہ سمجھیں بلکہ ان کے حق میں برا ہے عنقریب قیامت کے دن یہ بخیلی ان کے گلے کا طوق ہونے والی ہے۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے مسئلہ 167: زکاۃ ادا نہ کرنے والوں کو ان کی دولت (یعنی سونے چاندی)کی تختیاں
Flag Counter