Maktaba Wahhabi

56 - 219
دَرَکَاتُ النَّارِ جہنم کے درجات (نَسْتَعِیْذُ بِاللّٰہِ مِنْ عَذَابِہَا بِأَنَّہٗ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ ہُوَ الْأَحَدُ الصَّمَدَ الَّذِیْ لَمْ یَلِدْ وَ لَمْ یُوْلَدْ وَ لَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ) مسئلہ 7: جہنم کے مختلف درجات ہیں سب سے نچلے درجہ میں شدید ترین عذاب ہوگا اوراوپر والے درجہ میں سب سے کم تر درجہ کا عذاب ہوگا۔ عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِالْمُطَّلِبِ ص اَنَّہٗ قَالَ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ہَلْ نَفَعْتَ اَبَا طَالِبٍ بِشَیْئٍ فَاِنَّہٗ کَانَ یَحُوْطُکَ وَ یَغْضَبُ لَکَ ، قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم)(نَعَمْ ہُوَ فِیْ ضَحْضَاحٍ مِنْ نَارٍ وَ لَوْ لاَ اَنَا لَکَانَ فِی الدَّرْکِ الْاَسْفَلِ مِنَ النَّارِ)) روَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !ابو طالب آپ کی حفاظت کرتے تھے اور آپ کے لئے (دوسرے لوگوں سے)ناراض ہوتے تھے کیا یہ چیز ان کے کسی کام آئے گی ؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’ہاں!اب وہ جہنم کے اوپر کے درجہ میں ہیں اگر میں ان کے لئے سفارش نہ کرتا تو وہ جہنم کے سب سے نچلے درجہ میں ہوتے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 8:منافق جہنم کے سب سے نچلے درجہ میں ہوں گے۔ ﴿ اِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ فِی الدَّرْکِ الْاَسْفَلِ مِنَ النَّارِ وَ لَنْ تَجِدَ لَہُمْ نَصِیْرًا، ﴾ (145:4) ’’یقینا منافق جہنم کے سب سے نچلے درجہ میں ہوں گے اور تم کسی کو ان کا مدد گار نہ پاؤ گے۔‘‘ (سورہ نساء،آیت نمبر145)
Flag Counter