Maktaba Wahhabi

209 - 219
اَلنَّـــــارُ وَ السَّــــلَفُ جہنم اور اسلاف مسئلہ 326:حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ جہنم میں طوق اور زنجیروں کے ذکر والی آیت بار بار پڑھ کر ساری رات روتے رہے۔ عَمْرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیْزِ رَحِمَہُ اللّٰہُ کَانَ یُصَلِّیْ ذَاتَ لَیْلَۃٍ فَقَرَئَ ﴿ اِذَا الْاَغْلاَلُ فِیْ اَعْنَاقِھِمْ وَالسَّلاَسِلُ یُسْحَبُوْنَ،فِی الْحَمِیْمِ ثُمَّ فِی النَّارِ یَسْجُرُوْنَ،﴾ فَجَعَلَ یُرَدِّدُھَا وَ یَبْکِیْ حَتّٰی اَصْبَحَ[1] حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ ایک رات نماز پڑھ رہے تھے جب اس آیت پر پہنچے ’’جب طوق ان کی گردنوں میں ہوں گے اور زنجیریں جن سے پکڑ کر وہ کھولتے پانی کی طرف گھسیٹے جائیں گے اور پھر جہنم کی آگ میں جھونک دیئے جائیں گے۔‘‘(سورہ مومن،آیت 72۔71)تو بار بار اسی آیت کو پڑھتے رہے اور روتے رہے حتی کہ صبح ہوگئی۔ مسئلہ 327: حضرت ربیع بن خیثم رحمہ اللہ تنور کی آگ دیکھ کر بے ہوش ہوگئے۔ عَنْ اَبِیْ وَائِلٍ رَحِمَہُ اللّٰہُ خَرَجْنَا مَعَ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰہ عنہ وَ مَعَنَا الرَّبِیْعُ بْنُ خَیْثَمَ فَمَرَّ عَبْدُاللّٰہُ عَلٰی أَ تَوْنٍ عَلٰی شَاطِی الْفَرَاتِ فَلَمَّا رَاٰہُ عَبْدُ اللّٰہِ وَ النَّارُ تَلْتَھِبُ فِیْ جَوْفِہٖ قَرَئَ ھٰذِہِ الْاٰیَۃَ ﴿ اِذَا رَأَتْھُمْ مِّنْ مَّکَانٍ بَعِیْدٍ سَمِعُوْا لَھَا تَغَیُّظًا وَّ زَفِیْرًا﴾فَصَعِقَ یَعْنِی الرَّبِیْعُ وَ حَمِّلُوْہُ اِلٰی اَھْلِ بَیْتِہٖ فَرَابَطَہٗ عَبْدُااللّٰہِ اِلَی الظُّھْرِ فَلَمْ یُفِقْ رضی اللّٰہ عنہ [2]
Flag Counter