Maktaba Wahhabi

135 - 219
مُشْتَرِکُوْنَ،﴾(33۔27:37) ’’(گمراہ علماء اور عوام (ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر سوال جواب کریں گے (عوام (کہیں گے کہ تم ہمارے پاس آ کر قسمیں کھاتے تھے (کہ ہم تمہاری حق کی طرف رہنمائی کررہے ہیں گمراہ علماء( کہیں گے تم تو خود ہی ایمان لانے والے نہیں تھے ہمارا تم پر کوئی زور نہیں تھاتم لوگ خود ہی سرکش تھے آخر کار ہم)سب)اپنے رب کے اس فرمان کے مستحق ہو گئے کہ ہم عذاب کا مزا چکھنے والے ہیں چونکہ ہم خود گمراہ تھے لہٰذا تمہیں بھی گمراہ کیے)غرض اس روز وہ سب گمراہ کرنے والے اور گمراہ ہونے والے (عذاب میں (ایک دوسرے کے)ساتھی ہوں گے۔‘‘(سورہ صافات،آیت 33۔27) مسئلہ 190:جہنم میں مشرک اپنے ’’استادوں‘‘کو مکاری کا طعنہ دیں گے جبکہ ’’استاد‘‘اپنی براء ت کا اظہار کریں گے ﴿ وَ لَوْ تَرٰی اِذِا الظّٰلِمُوْنَ مَوْقُوْفُوْنَ عِنْدَ رَبِّھِمْ یَرْجِعُ بَعْضُھُمْ اِلٰی بَعْضٍنِ الْقَوْلَ یَقُوْلُ الَّذِیْنَ اسْتُضْعِفُوْا لِلَّذِیْنَ اسْتَکْبَرُوْا لَوْ لاَ اَنْتُمْ لَکُنَّا مُؤْمِنِیْنَ O قَالَ الَّذِیْنَ اسْتَکْبَرُوْا لِلَّذِیْنَ اسْتُضْعِفُوْا نَحْنُ صَدَدْنٰکُمْ عَنِ الْھُدٰی بَعْدَ اِذْ جَائَ کُمْ بَلْ کُنْتُمْ مُّجْرِمِیْنَO وَ قَالَ الَّذِیْنَ اسْتُضْعِفُوْا لِلَّذِیْنَ اسْتَکْبَرُوْا بَلْ مَکْرُ الَّیْلِ وَ النَّھَارِ اِذْ تَاْمُرُوْنَنَا اَنْ نَّکْفُرَ بِاللّٰہِ وَ نَجْعَلَ لَہٗٓ اَنْدَادًا وَ اَسَرُّوْا النَّدَامَۃَ لَمَّا رَاَوُ الْعَذَابَ وَجَعَلْنَا الْاَغْلٰلَ فِیْ اَعْنَاقِ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا ھَلْ یُجْزَوْنَ اِلاَّ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ﴾(33۔31:34) ’’کاش !تم دیکھو ان کا حال جب یہ ظالم اپنے رب کے حضور کھڑے ہوں گے اس وقت یہ ایک دوسرے پر الزام دھریں گے جو لوگ دنیا میں دبا کررکھے گئے تھے (یعنی پیروکار)بڑے بننے والوں (یعنی اپنے سرداروں)سے کہیں گے اگر تم نہ ہوتے تو ہم مومن ہوتے،سردار اپنے پیروکاروں کو جواب دیں گے ’’کیا ہم نے تمہیں اس ہدایت سے روکا تھا جو تمہارے پاس آئی تھی۔ نہیں بلکہ تم خود مجرم تھے۔‘‘کمزور لوگ بڑا بننے والوں سے کہیں گے نہیں نہیں بلکہ یہ تو شب و روز کی مکاری تھی جب تم ہم سے کہتے تھے ہم اللہ سے کفر کریں اور دوسروں کو اس کا شریک ٹھہرائیں آخر جب یہ لوگ (یعنی دونوں گروہ)عذاب دیکھیں گے تو
Flag Counter