Maktaba Wahhabi

17 - 120
الْاِسْلَامَ دِیْناً)) (سورۃ المائدہ: ۳) ’’آج میں نے تمہارا دین مکمل کردیااور تم پر اپنی نعمت مکمل کردی اور تمہارے لیئے دینِ اسلام سے راضی ہوگیا ہوں ‘‘۔ قرآن مجید کے یہ پاکیزہ کلمات اس بات کی دلیل ہیں کہ شریعت کی تکمیل جناب رسولُ اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ میں ہوچکی ہے اور تکمیل ِ دین کا یہ واضح ترین اعلان حجۃ الوداع کے موقع پر ہوا جس کے صرف پونے تین ماہ (۸۱ دن) بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پاکر رفیقِ اعلیٰ سے جا ملے۔ اب اﷲاور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے تابعدار بندوں کا یہ فریضہ ہے کہ وہ اﷲاور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بتائی ہوئی تعلیمات پر عمل کریں اور ان کے مقابل ان باتوں، کاموں اور رسم و رواج کو نہ اپنائیں جن کے احکام اور جنکا ثبوت قرآن و حدیث سے نہ ملتا ہو۔ اور اسی بات کو اسلام کے دائرہ عمل میں رہنا کہتے ہیں ۔ 2۔ دوسری بات جو آیتِ مذکورہ بالا سے ہمیں معلوم ہوئی وہ یہ ہے کہ اگر کوئی اسلام کے علاوہ کسی اور دین کو اختیار کرے گا یا پھر رسولُ اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے راستے پر چلنے کی بجائے کسی اور کی راہ پکڑے گا خواہ وہ کوئی نبی ، ولی، امام، پیر اور غوث و قطب ہی کیوں نہ ہو اﷲتعالیٰ اس کے کسی عمل کو قبول نہیں فرمائے گا جیسے کہ خود ایک موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم سے فرمایا تھا: ’’اگر موسی( علیہ السلام ) زندہ ہوکر آجائیں اور تم مجھے چھوڑ کران کی پیروی کرنے لگوتو تم ضرورسیدھے راستے سے بھٹک جائو گے۔‘‘ لہٰذاوہ مسلمان ذرا غور کریں جنہوں نے آج اﷲکے پسندیدہ دین میں اپنی من مانیاں شروع کر رکھی ہیں ۔ سینکڑوں امور ایسے انجام دے رہے ہیں جن کی دلیل نہ تو قرآن مجید سے ملتی ہے اور نہ ہی سنت واحادیث ِ مبارکہ میں ان کا کوئی ثبوت ملتا ہے کیا دین کے نام
Flag Counter