Maktaba Wahhabi

80 - 154
شیووی کی عبارت کا ترجمہ: ’’تحقیق کرو اور تقلید نہ کرو۔‘‘ معلوم ہوا کہ تقلید تحقیق کی ضد ہے۔ والحمد ﷲ۔ تحقیق اور تقلید ایک دوسرے کی ضد اور نقیض ہیں۔ تحقیق کا مادہ ’’حق‘‘ ہے جس کا معنی ثابت شدہ بات صحیح بات وغیرہ ہے۔ اور ’’تحقیق‘‘ کا معنی ثابت کرنا، صحیح بات تک پہنچنا ہے جبکہ ’’تقلید‘‘ اس کے بالکل برکعس: غیر ثابت باتوں کو ماننا اور اپنانا ہے۔ 2 محمد امین صفدر صاحب، حیاتی دیوبندیوں کے مشہور مناظر تھے۔ راقم الحروف نے ان کا تفصیلی ردّ ’’امین اوکاڑوی کا تعاقب‘‘ / ’’تہقیق جزء رفع الیدین‘‘ اور ’’تحقیق جزء القرأۃ للبخاری‘‘ میں لکھا ہے۔ اوکاڑوی صاحب کے اکاذیب و افراء ات پر علیحدہ کتاب مرتب کرنے کا پروگرام ہے۔ فی الحال ان کے دس جھوٹ پیش خدمت ہیں: ٭ امین اوکاڑوی نے کہا: ’’اس کا راوی احمد بن سعید داری مجمسمہ فرقہ کا بدعتی ہے۔‘‘ (مسعودی فرقہ کے اعتراضات کے جوابات ص۴۱، ۴۲ تجلیا صفدر، طبع جمعیۃ اشاعۃ العلوم الحنفیہ ج۲ ص ۳۴۸، ۳۴۹) تبصرہ: امام احمد بن سعید الدارمی رحمہ اللہ کے حالات تہذیب التہذیب (۱/۳۱، ۳۲) وغیرہ میں مذکور ہیں۔ وہ صحیح بخاری و صحیح مسلم وغیرھما کے راوی اور بالاتفاق ثقہ ہیں۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے ان کی تعریف کی۔ حافظ ابن حجر العسقلانی نے کہا: ’’ثقۃ حافظ‘‘ (تقریب التہذیب:۳۹)۔ ان پر کسی محدث یا امام یا علم نے مجسمہ فرقے میں سے ہونے کا الزام نہیں لگایا۔ ٭ ۲۔ اوکاڑوی نے کہا: ’’رسول اقدس نے فرمایا: ’’لا جمعۃ الا بخطبۃ‘‘ ’’خطبہ کے بغیر جمعہ نہیں ہوتا۔‘‘ (مجموعہ رسائل ج۲ ص:۱۶۹ طبع جون ۱۹۹۳ء)۔ تبصرہ: ان الفاظ کے ساتھ یہ حدیث: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے قطعاً ثابت نہیں ہے۔ مالکیوں کی غیر مستند کتاب ’’المدونہ‘‘ میں ابن شہاب (الزہری) سے منسوب ایک قول لکھا ہوا ہے
Flag Counter