Maktaba Wahhabi

45 - 154
عَنْ مَّوَاضِعِہٖ وَ نَسُوْا حَظًّا مِّمَّا ذُکِّرُوْا بِھٖج وَ لَا تَزَالُ تَطَّلِعُ عَلٰی خَآئِنَۃٍ مِّنْھُمْ اِلَّا قَلِیْلًا مِّنْھُمْ فَاعْفُ عَنْھُمْ وَاصْفَحْ اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ ’’پھر ان کے اپنے عہد کو توڑ دینے کی وجہ سے ہم نے ان پر لعنت کی اور ان کے دلوں کو سخت بنا دیا۔ وہ الفاظ وک ان کے (اصل) موقع محل سے بدل دیتے ہیں اور جو نصیحت انہیں کی گئی تھی وہ اس کے ایک بڑے حصے کو بھول گئے اور تم (آئندہ بھی) ان کی کسی نہ کسی خیانت سے آگاہ ہوتے رہو گے۔ ان میں سے بہت کم لوگوں کے سوا جو بچے ہوئے ہیں لیس انہیں معاف کر دو اور ان سے درگزر کرو۔ اللہ احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔ تحریف کے علاوہ یہود کی ایک عادت یہ بھی تھی کہ وہ ایک مسئلہ اپنی طرف سے گھڑ لیتے اور پھر لوگوں کو باور کرواتے کہ یہ فرمان رب العالمین ہے۔ فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ یَکْتُبُوْنَ الْکِتٰبَ بِاَیْدِیْھِمْ ثُمَّ یَقُوْلُوْنَ ھٰذَا مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ لِیَشْتَرُوْا بِہٖ ثَمَنًا قَلِیْلًا فَوَیْلٌ لَّھُمْ مِّمَّا کَتَبتْاَ اَیْدِیْھِمْ وَ وَیْلٌ لَّھُمْ مِّمَّا یَکْسِبُوْنَ (البقرۃ:۷۹) ’’پس ان لوگوں کے لئے تباہی جو اپنے ہاتھوں سے کتاب (ایک تحریر) لکھتے ہیں پھر کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے (اللہ کا فرمان ہے) تاکہ اس (فتوی) کے ذریعے قلیل سا معاوضہ حاضل کریں پس ان لوگوں کے لئے تباہی ہے جو اِن کے ہاتھوں نے لکھا اور ان کے لئے تباہی ہے جو ان کے ہاتھوں نے کمایا۔‘‘ کتاب عربی زبان میں کسی تحریر، خط وغیرہ کو بھی کہتے ہیں: یہود و نصاریٰ جن بیماریوں میں مبتلا ہوئے تھے اور اپنی اور اللہ کی نافرمانی کی وباء جس
Flag Counter