Maktaba Wahhabi

30 - 154
اور دلیل کا تصور کیا جائے گا، پھر بعض وجوہ کی بناء پر اس حدیث کو ترجیح دی جائے گی جو حدیث کہ ہمارے اصحاب کی دلیل ہے۔ یا پھر یہ تصور کیا جائیگا کہ موافقت کی کوئی اور صورت ہو گی (جو ہمیں نہیں معلوم)‘‘ ان اصولوں کو اگر مان لیا جائے تو پھر قرآن و حدیث پر عمل ناممکن ہو جائے گا حالانکہ ایک مسلم کے لئے سب سے مقدم اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ہے وہ قرآن و حدیث پر عمل کرتے ہوئے کسی تیسری شخصیت کی طرف دیکھنا بھی گوارہ نہیں کرتا لیکن افسوس کہ تقلید نے مقلدین کو کہاں سے کہاں تک پہنچا دیا ہے۔ ہم منکرین حدیث کو روتے ہیں اور یہاں گھر ہی میں منکرین حدیث موجود ہیں کہ جو قرآن و ہدیث کے بجائے تقلید کو سینے سے لگائے بیٹھے ہیں۔ دیوبندیوں کے شیخ الہند محمود الحسن دیوبندی فرماتے ہیں: یترجح مذھبہ و قال: الحق والانصاف ان الترجیح للشافعی فی ھذہ المسئلۃ و نحن مقلدون یجب علینا تقلید امامنا ابی حنیفۃ واللّٰه اعلم یعنی اس (امام شافعی) کا مذہب راجح ہے اور (محمود الحسن نے) کہا: حق و انصاف یہ ہے کہ اس مسئلے میں (امام) شافعی کو ترجیح حاصل ہے اور ہم مقلد ہیں ہم پر ہمارے امام ابوحنیفہ کی تقلید واجب ہے، واللہ اعلم۔ (التقریر للترمذی ص ۳۶) غور کریں کس طرح حق و انصاف کو چھوڑ کر اپنے مزعوم امام کی تقلید کو سینے سے لگایا گیا ہے۔ یہی محمود الحسن صاحب صاف صاف اعلان کرتے ہیں کہ: ’’لیکن سوائے امام اور کسی کے قول سے ہم پر حجت قائم کرنا بعید از عقل ہے۔‘‘ (ایضاً اللادلہ ص۲۷۶ سطر:۱۹ مطبوعہ: مطبع قاسمی مدرسہ اسلامیہ دیوبند ۱۳۳۰ھ)
Flag Counter