Maktaba Wahhabi

63 - 402
مسلمان کی پہچان: شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ہندوستان اور چین میں بت پرست قوموں کے اکثر لوگ اور ان شہروں کے رہنے والے جن کا کوئی دین نہیں ہے ، اور نہ ہی ان کے پاس کوئی آسمانی کتاب ہے ، وہ ہفتوں کے پہچان نہیں رکھتے ۔‘‘ مگر ہم لوگ ہفتوں اور دنوں کی پہچان رکھتے ہیں ۔ ہمارے پاس ایک چیز کے لیے پورا پورا وقت ہوتا ہے۔ ہفتہ میں ایک دن ہماری عید ہوتا ہے ،جس دن ہم لوگ اچھی طرح تیار ہوکر عبادت کرتے ہیں ۔ ایک اچھا مسلمان ہفتہ کے دو دن پیر اور جمعرات کو رب کی رضا مندی کے لیے نفلی روزے رکھتا ہے۔ جن کی فضیلت احادیث ِ مبارکہ میں آئی ہے۔ دن سال میں ہماری عبادتوں اور خوشیوں کے دن مقرر اور طے شدہ ہیں ، جن میں ہم اپنی طرف سے کمی بیشی نہیں کر سکتے۔ اور ایسے ہی دن کے مختلف اوقات میں عبادت کی گھڑیاں مقرر ہیں جن میں اپنی مرضی سے ردو بدل نہیں کیا جاسکتا ۔ یہ سب کچھ اللہ کے بنائے ہوئے دستور کے مطابق ہے۔اس میں کمی بیشی نہیں کی جانی چاہیے ۔ اور یہ جان لینا چاہیے کہ یہ گھڑیاں ہمارے پاس امانت ہیں ۔ اور ان کے بارے میں پوچھ گچھ ہوگی۔ قائدین اوروقت: بیشک رہنما اورقائدین لوگ جب وقت کو پہچان لیتے ہیں تو وہ اس کی قدرو قیمت کا صحیح احساس کرتے ہیں ۔ جب ہم حضرات ِانبیاء کرام علیہم السلام کی زندگیوں کا مطالعہ کرتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ وہ چار امور میں لوگوں کی قیادت کیا کرتے تھے: ایمان اور علم ۔ اعمال صالح۔ دعوت إلی اللہ ۔ اور صبرو استقامت ۔ یہی لوگ حقیقی کامیاب اورنجات پانے والے اور نجات دہندہ اور حقیقی قائدتھے۔ جنہیں اللہ تعالیٰ نے دنیا اور آخرت میں کامیابی کی ضمانت دی تھی؛ اور ان کی اتباع کرنے اور ان کی
Flag Counter