Maktaba Wahhabi

360 - 402
ہیں کہ جن کا کوئی فائدہ نہ ہو۔اور اگر کتاب پڑھیں گے تو ایسی کتاب ہوگی جس کا کوئی فائدہ نہ ہو۔ ( جیسے ہمارے دور کے نوجوان آج کل رات ڈائجسٹ اور رسالے پڑھنے میں گزار دیتے ہیں )۔ اور دن کو سو کر گزارتے ہیں ۔ صبح اورشام کو یا تونہروں پر (ساحل سمندر پر) ہوتے ہیں ، یا بازاروں میں ۔ ان لوگوں کی مثال ان لوگوں کی ہے جو کشتی میں سوار تو ہوں ، مگر ان کو یہ پتہ نہ ہو کہ اس کشتی کا رخ کس طرف ہے ، کیا یہ کنارے بھی پہنچے گی یا غرق ہوگی۔ ایسے لوگوں کو کون عقلمند کہہ سکتا ہے ؟پس اے میرے بھائی ! عقل اللہ تعالیٰ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے، اسے گنوا نہ دیجیے۔ اور اسے کام میں لاتے ہوئے اپنے وقت کو قیمتی بنائیں ، اوروقت ختم ہونے سے قبل نیکی کمانے کی سعادت سے سرفراز ہوجائیں ۔ ‘‘ ماہرین کی نظر میں مطالعہ : بے کاری و فراغت کوکام میں لانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ فرائض وسنن ادا کیے جائیں ، اورامورِ دین سے تعلق رکھنے والی مفید اور با مقصد کتابوں جیسے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور تاریخِ صحابہ کا مطالعہ کیا جائے۔ ۔ بعض اہل ِ دانش نے مطالعۂ کتب کے بارے میں کہا ہے : ’’مطالعہ‘‘ دل و جان پر اثر انداز ہونے والی چیز ہے ، شرحِ صدر کا باعث بنتا ہے ، دل کو پاکیزگی، زبان کو فصاحت و روانی دیتا ہے ، اس میں قوتِ قلب کا سامان ہے ، بلیغ اشارے ملتے ہیں ، اختلافات کو کم کرنے کا باعث بنتا ہے ، کتاب کا مطالعہ بکثرت فائدہ کا باعث ہوتا ہے اور اس پر معمولی محنت وخرچہ آتا ہے مگر نتائج بڑے پیارے اور قابلِ تعریف ہوتے ہیں ، کتاب ایسی گفتگو کرنے والی چیز ہے جو بولتے ہوئے تھکتی نہیں اور یہ ایک ایسی دوست ہے جو ساتھ نہیں چھوڑتا اور ایسا ساتھی ہے جو بات کرنے میں کسی تحفظ ولحاظ کو پیشِ نظر نہیں رکھتا ، کتاب ایسی ترجمان ہے جو ماضی کی عقل ونقل کا ترجمہ کرتی ہے ، سابقہ امتوں کے حالات اور ان کی دانائیوں کو ہم تک پہنچاتی ہے ، وہ یادیں جنہیں دماغوں نے مار دیا ہے یہ کتابیں انہیں زندہ کر دیتی ہیں ، اور زمانے نے جن چیزوں کو پرانا کر دیا ہوتا ہے یہ مطالعۂ
Flag Counter