Maktaba Wahhabi

358 - 402
اور اگر کوئی طلبِ علم میں مرجائے ،تو اللہ تعالیٰ روز قیامت اسے جنت میں انبیا کے قریب مقام عطا کریں گے۔ حدیث میں آتا ہے: ((مَنْ جَائَ ہٗ أَجَلُہٗ وَھُوَ یَطْلَبُ الْعِلْمَ لَقِيَ اللّٰہَ وَلَمْ یَکُنْ بَیْنَہٗ وَبَیْنَ النَّبِیِّینَ إِلاَّ دَرَجَۃَ النُّبُوَۃَ ۔))[1] ’’جس انسان کی موت اس حالت میں آئی کہ وہ علم حاصل کر رہا تھا ، وہ اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملے گا گہ اس کے اور انبیا کے درمیان صرف درجۂ نبوت کا فرق ہوگا۔ ‘‘ امام شافعی رحمہ اللہ کہتے ہیں : تَغَرَبْ عَنِ الأَوْطَانِ فِيْ طَلَبِ الْعُلاَئِ وَسَافِرْ فَفِيْ الأَسْفَارِ خَمْسُ فَوَائِدِ تَفْرِیْجُ ھَمٍّ وَّاکْتِسَابُ مَعِیْشَۃٍ عِلْمٌ وَّآدَابٌ وَّصُحْبَۃُ مَاجِدٍ ’’رفعتوں کی تلاش میں غریب الدیار ہوجائیے، اور سفرکیجیے ،سفرکرنے میں پانچ فوائد ہیں ۔ غم جاتا رہتا ہے، اور معیشت بہتر ہوتی ہے ، علم، ادب، اور بزرگوں کی صحبت حاصل ہوتی ہے ۔‘‘ کتاب بینی: حصول علم کے لیے پہلی اور بنیادی شرط کتاب بینی کا شوق ہے۔ اگر انسان کو کتاب سے دلچسپی نہیں تو علم کا حصول محض ایک خواب ہے۔ یہ کتاب کی عظمت تھی کہ اللہ تعالیٰ نے اسے ایک واضح دلیل اور کھلی ہوئی ہدایت بناکر آسمانوں سے نازل کیا،اور متعدد آیات میں کتاب کی کئی کئی صفات بیان کیں ؛ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
Flag Counter