٭ اس کے بعد کچھ تھوڑی بہت ورزش کرلیں ، صحت کے لیے بہتر ہے۔ مناسب یہ ہے کہ ورزش سبزے پر ہو، کیونکہ سبزہ دیکھنا نظر کے لیے فائدہ مند ہے۔
٭ جتنا بھی اپنے بس میں ہو تھوڑا یا زیادہ صدقہ کریں ۔ فرشتے اللہ کی راہ میں خرچ کرنے والے کے لیے خیر و برکت کی دعائیں کرتے ہیں ، حدیث میں آتا ہے :
((أَنَّ مَلَکاً فِيْ السَّمَائِ یَدْعُو فِي کُلِّ سَاعَۃٍ اللّٰھُمَّ أَعْطِ کُلَّ مُنْفِقٍ خَلَفاً وَّاعْطِ کُلَّ مُمْسِکٍ تَلَفاً۔))[1]
’’ ایک فرشتہ آسمانوں میں ہر وقت یہ دعا کرتا ہے: ’’ اے اللہ! خرچ کرنے والے کو بہترین بدلہ عطا فرما دے ، اور ممسک یعنی خرچ نہ کرنے والے سے یہ نعمت تلف کرلے۔‘‘
٭ اپنے روز مرہ کے معمولات بجالائیں ۔ دیانت داری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیں ۔ حرام سے بچ کر رہیں ۔ یاد رکھیں کہ ! جو شخص حلال سے سیر نہ ہو، وہ کبھی بھی حرام سے سیر نہیں ہوسکتا ، بس ایک بد بختی اس پر لکھ دی گئی ہے۔
بھول نہ جائیے
ہر ایک چیزکا انجام ختم ہو جاناہے۔اور ان کا معاملہ یہیں پر ختم ہوجاتا ہے ، سوائے جن وانس کے۔ ان میں سے جس نے اچھے کام کیے ہوں گے، ان کے لیے اچھا ، اور برے کام کرنے والوں کے لیے برا ٹھکانہ تیار ہے۔ فرمان الٰہی ہے :
﴿ فَأَمَّا مَن طَغَىٰ ﴿٣٧﴾ وَآثَرَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا ﴿٣٨﴾ فَإِنَّ الْجَحِيمَ هِيَ الْمَأْوَىٰ ﴿٣٩﴾ وَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوَىٰ ﴿٤٠﴾ فَإِنَّ الْجَنَّةَ هِيَ الْمَأْوَىٰ ﴿٤١﴾ (النازعات: ۳۷۔۴۱)
’’جس نے سرکشی کی،اور دنیا کی زندگی کو ترجیح دی، بے شک جہنم اس کا ٹھکانہ
|