Maktaba Wahhabi

368 - 402
﴿ وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ ﴾(بنی اسرائیل: ۸۲) ’’ اور ہم نے قرآن نازل کیا ہے جو شفا ہے اور رحمت ہے مومنین کے لیے۔ ‘‘ ۵: قرآن کے معانی میں تدبر اور تفکر کو ترک کردینا کہ ہمارا رب اس قرآن کے نازل کرنے سے ہمیں کیا کہنا چاہتا ہے۔ حفظ حدیث : کسی سے جب محبت ہوتی ہے ، تو اس کے اقوال اور افعال سے بھی محبت کی جاتی ہے۔ ان کا بار بار ذکر کیا جاتا ہے۔ اس کی یادوں سے دل بہلایا جاتا ہے۔ احادیث رسولؐیعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مدون اقوال وافعال وہ سرمایہ ہیں جن کے تذکرہ اور یاد سے ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سچی محبت کو پاسکتے ہیں ۔ اور حدیث رسول اللہ کا یاد کرنا مسلمان کے لیے بہترین تفریح اور دل لگی کا سامان ہے۔ اور اس کے نتیجہ میں اللہ کے ہاں اور عام معاشرہ میں جو شرف و عزت ملتے ہیں وہ کسی سے مخفی نہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((نَضَّرَ اللّٰہُ امْرَأًًسَمِعَ مَقَالَتِي فَوَعَاھَا فَأَدَّاھَا کَمَا سَمِعَھَا فَرُبَّ مُبَلَّغٍ أَوْعٰی مِنْ سَامِعٍ۔)) [1] ’’اللہ تعالیٰ اس آدمی کو سر سبز وشاداب رکھے جس نے میری حدیث سنی اور اسے یاد کرلیا، اور ایسے ہی لوگوں تک پہنچایا جیسے اس نے سنا تھا۔ پس کتنے ہی وہ لوگ جن کو بات پہنچائی جائے وہ حدیث سننے والے سے زیادہ یاد رکھنے والے ہوتے ہیں ۔ ‘‘ خودبھی اور اپنی اولاد کو احادیث یاد کرانے کا اہتمام کیجیے ، اور کوئی ایک مختصر کتاب جیسے اربعین نووی ، اربعین جہاد،زاد الطالبین، حصن المسلم کا انتخاب کیجیے۔ اور آخری کتاب بہت بہتر ہے۔
Flag Counter