Maktaba Wahhabi

85 - 125
خیر خواہی کے نام پر اٹھائیسواں(28)اعتراض: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ غلام مجھ سے کون خریدتا ہے ؟ حضرت نعیم نے 800درہم میں خرید لیا۔ڈاکٹر شبیرتبصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ:کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم غلام فروخت کرتے تھے ؟ (اسلام کے مجرم صفحہ 40) ازالہ:۔ ڈاکٹر شبیرنے حدیث نقل کرنے میں حسب عادت تلبیس سے کام لیا ہے اور حدیث کا جزء نقل کرکے اس کو اسلام دشمن سازش بنا ڈالا۔حالانکہ صحیح بخاری می وجود اس روایت کو پس منظر کے تناظر میں دیکھا جائے تو حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم قابل اعتراض نہیں بلکہ قابل تعریف نظر آئے گی۔ ’’ عن جابر أن رجلا من الأنصار دبر مملوکا لہ ولم یکن لہ مال غیرہ فبلغ ذلک رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم فقال من یشتر بہ منی ؟فاشتراہ نعیم بن النحام بثمانما ئۃ درھم‘‘([1]) ’’جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انصار میں سے ایک شخص نے اپنے غلام کو مدبر کرلیا([2])اور ان کے پاس غلام کے علاوہ اور کچھ مال متاع نہ تھا پس جب اس بات کی خبر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچی تو آپ نے(اس غلام کو لے کر)فرمایا کہ اس غلام کو مجھ سے کون خریدے گا ؟ تو اس کو نعیم رضی اللہ عنہ بن النحام نے آٹھ سو درھم میں خرید لیا۔‘‘ صحیح بخاری کی اس مکمل روایت سے جو نکات سامنے آتے ہیں وہ درج ذیل ہیں (1)انصار صحابی نے اپنے غلام کی تدبیر کی۔ (2)اس غلام کے علاوہ ان کے پاس کوئی دوسرا مال ومتاع نہیں تھا۔
Flag Counter