Maktaba Wahhabi

37 - 125
ازالہ:۔ یہ روایت صحیح بخاری میں ان الفاظ سے منقول ہے۔ عن عائشہ رضی اللّٰه عنہا قالت کنت أغتسل أنا والنبی صلی اللّٰه علیہ وسلم من اناء واحد کلانا جنب وکان یأمرنی فائتزرفیبا شرنی وأنا حائض([1]) ’’ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے غسل فرماتے تھے اور ہم حالت جنابت میں ہوتے۔اور آپ مجھے ازار باندھنے کا حکم دیتے اور مجھ سے حالت حیض میں اختلاط فرماتے ‘‘ ڈاکٹر شبیرنے یہاں حدیث کا ترجمہ کرتے ہوئے تلبیس سے کام لیا ہے اور ترجمہ کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور میں ایک ٹب میں نہاتے تھے حالانکہ صحیح ترجمہ یہ ہے کہ ایک ٹب سے نہاتے تھے۔قارئین کرام !اس حدیث سے جس مسئلہ کی وضاحت ہوتی ہے وہ صرف یہ ہے کہ شوہر اپنی بیوی کے ساتھ غسل کرسکتا ہے آخر اس میں اعتراض کی کیا بات ہے ؟اگر ہم اس حدیث کا پس منظر دیکھیں تو اعتراض کی کوئی حقیقت باقی نہیں رہتی۔ عن عائشۃ زوج النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم أنھا أخبرتہ قالت کنت أنام بین یدی رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ورجلای فی القبلۃ فاذا سجد غمزنی فقبضت رجلیَّ واذا قام بسطتھا۔۔والبیوت یومئذٍلیس فیھا مصابیح([2]) ’’ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لیٹی ہوتی تھی اور میرے
Flag Counter