Maktaba Wahhabi

34 - 125
خیر خواہی کے نام پر چھٹا(6)اعتراض: ڈاکٹر شبیررقمطراز ہیں، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ ایسی وادی میں اتریں جہاں بہت سے درخت ہوں لیکن ان کے پتے چرالئے گئے ہوں اور ایک درخت آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا بھی پائیں جس کے پتے چرائیں نہ گئے ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ کو کس درخت سے چرائیں گے؟فرمایا اس درخت سے جس کے پتے چرائیں نہ گئے ہوں امام بخاری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی مراد یہ تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویو یں صرف وہ ہی کنواری تھیں۔(اسلام کے مجرم صفحہ22،23) ازالہ:۔ اس حدیث کو امام بخاری نے صحیح بخاری کتاب النکاح میں ذکر فرمایاہے۔([1])اس حدیث کا مطلب بالکل واضح ہے کہ ایک مثال کے ذریعے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے کنوارے پن اور فضیلت کو واضح کیا گیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام ازواج مطہرات میں سے صرف عائشہ رضی اللہ عنہا ہی کنواری تھی اورباقی تمام شادی شدہ تھیں۔ قارئین کرام!آخر اس حدیث مبارکہ میں ایسا کون سا اعتراض یا برہنہ پن ہے کہ جس کی وجہ سے حدیث محل نظر بن گئی ہے۔ کیا ڈاکٹر شبیرکو قرآن مجید کی مندرجہ ذیل آیات نظر نہیں آئیں کہ جن کو پڑھ کر کوئی شخص ایک اورکتاب’’ قرآن کے مجرم ‘‘ تحریر کر دے کہ یہ آیات اس قدر برہنہ ہیں کہ اللہ کا کلام نہیں ہوسکتایہ کسی’’اسلام کے مجرم‘‘ کی سازش ہے۔ملاحظہ فرمائیں،
Flag Counter