Maktaba Wahhabi

112 - 125
تلبیسات وعلمی خیانت کا بغور اندازہ ہوجائے۔ علامہ شبلی نعمانی نے اس بحث پر ’’روایات کاذبۃ‘‘ کے نام سے باب باندھا ہے۔ یہ بات اس قدر مسلّم ہے اور خود قرآن مجید می ذکور ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ازواج مطہرات کی خاطر اپنے اوپر کوئی چیز حرام کرلی تھی۔اختلاف اس میں ہے کہ وہ کیا چیز تھی ؟ بہت سی روایتو یں ہے کہ ماریہ قبطیہ ایک کنیز تھیں جن کو عزیز مصر نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تحفہ بھیجا تھا۔ماریہ قبطیہ کی روایت تفصیل کے ساتھ مختلف طریقوں سے بیان کی گئی ہے جس میں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا جو راز سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے فاش کردیا تھا وہ انہی ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا کے متعلق تھا اگر چہ یہ روایتیں بالکل موضوع اور ناقابل ذکر ہیں۔لیکن چونکہ یورپ کے اکثر مؤرخوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے معیار اخلاق پر جو حرف گیری کی ہے)ان کا گل سرسر ی ہی ہے(اس لئے ان سے تعرض کرنا ضروری ہے۔ان روایتو یں واقع کی تفصیل سے متعلق اگرچہ نہایت اختلاف ہے لیکن اس قدر سب کا قدر مشترک ہے کہ ماریہ قبطیہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی موطورۃ کنیزو یں تھیں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کی ناراضگی کی وجہ سے ان کو اپنے اوپر حرام کرلیا تھا۔ حافظ ابن حجر شرح صحیح بخاری تفسیر سورہ تحریم میں لکھتے ہیں۔ ’’ ووقع عند سعید بن منصور بائسناد صحیح اء لی مسروق قال حلف رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم لحفصۃ لایقرب أمتہ ‘‘([1]) ’’اور سعید بن منصور نے صحیح سند کے ساتھ جوامام مسروق تک منتہیٰ ہوتی ہے یہ روایت کیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کے سامنے قسم کھائی کہ اپنی کنیز سے مقاربت نہ کریں گے ‘‘ اس کے بعد موصوف نے مسند(ہیثم بن کلیب)اور طبرانی سے متعدد روایتیں نقل کی ہیں۔
Flag Counter