Maktaba Wahhabi

83 - 219
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’اگرتھوہر کا ایک قطرہ دنیا میں گرا دیا جائے تو ساری دنیا کے جانداروں کے اسباب زندگی)یعنی خوردونوش کی چیزیں)تباہ کردے پھر اس شخص کا کیا حال ہوگا جس کی خوراک ہی تھوہر ہو۔‘‘اسے احمد،ترمذی،نسائی اور ابن ماجہ نے وایت کیا ہے۔ ضَرِیْعٍ کانٹے دار گھاس مسئلہ 77:تھوہر کے علاوہ کانٹے دار گھاس اور جھاڑیاں(ضریع)بھی جہنمیوں کا کھانا ہوں گی جو انتہائی زہریلی اور بدبودار ہوں گی۔ مسئلہ78: ’’ضریع‘‘کا کھانا جہنمیوں کی بھوک میں ذرہ برابر کمی نہیں کرے گا بلکہ ان کی تکلیف میں اضافہ کا باعث بنے گا۔ ﴿ تُسْقٰی مِنْ عَیْنٍ اٰنِیَۃٍ ، لَیْسَ لَھُمْ طَعَامٌ اِلاَّ مِنْ ضَرِیْعٍ، لاَّ یُسْمِنُ وَلاَ یُغْنِیْ مِنْ جُوْعٍ ، ﴾(7۔5:88) ’’جہنمیوں کو کھولتے ہوئے چشمے کا پانی پینے کے لئے دیا جائے گاکانٹے دار سوکھی گھاس کے علاوہ ان کے لئے کوئی کھانا نہ ہوگا جو نہ موٹا کرے نہ بھوک مٹائے گا۔‘‘(سورہ غاشیہ،آیت نمبر5تا7) غِسْلِیْنَ زخموں کی دھوون کی غلاظت مسئلہ 79: زقوم اور ضریع کے علاوہ جہنمیوں کے جسم سے بہنے والا غلیظ اور گندہ مادہ بھی جہنمیوں کو کھانے کے طور پر دیا جائے گا۔ ﴿ فَلَیْسَ لَہُ الْیَوْمَ ھٰھُنَا حَمِیْمٌ، وَّلاَ طَعَامٌ اِلاَّ مِنْ غِسْلِیْنٍ، لاَّ یَأْکُلُہٗ اِلاَّ الْخَاطِؤنَ، ﴾(37۔35:69) ’’آج یہاں ان (گناہگاروں)کا کوئی غم خوار ہے نہ زخموں کے دھوون کے علاوہ ان کے لئے کوئی
Flag Counter