Maktaba Wahhabi

82 - 219
مسئلہ 74:ضیافت خانہ جہنم میں ضیافت کے بعد جہنمیوں کو ان کی اپنی اپنی جگہ پرواپس پہنچا دیا جائے گا۔ ﴿ اَذٰلِکَ خَیْرٌ نُّزُلاً اَمْ شَجَرَۃُ الزَّقُّوْمِ ، اِنَّا جَعَلْنٰھا فِتْنَۃً لِّلظّٰلِمِیْنَ ، اِنَّھَا شَجَرَۃٌ تَخْرُجُ فِی اَصْلِ الْجَحِیْمِ ، طَلْعُھَا کَاَنَّہٗ رُئُ وْسُ الشَّیٰطِیْنِ ، فَاِنَّھُمْ لَاٰکِلُوْنَ منْھَا فَمَالِؤنَ مِنْھَا الْبُطُوْنَ ، ثُمَّ اِنَّ لَھُمْ عَلَیْھَا لَشَوْبًا مِّنْ حَمِیْمٍ ، ثُمَّ اِنَّ مَرْجِعَھُمْ لاَ اِلَی الْجَحِیْمِ ، ﴾ (67۔62:37) ’’یہ ضیافت اچھی ہے یا زقوم کا درخت؟ ہم نے اس درخت کو ظالموں کے لئے فتنہ بنایا ہے زقوم وہ درخت ہے جو جہنم کی تہ میں اگتا ہے اس کے شگوفے ایسے ہیں جیسے سانپوں کے سر،جہنمی یہی(تھوہر کا درخت)کھائیں گے اور اسی سے اپنا پیٹ بھریں گے کھانے کے بعد پینے کے لئے انہیں کھولتا ہوا پانی ملے گا اور اس کے بعد ان کی واپسی اسی آتش دوزخ کی طرف ہوگی (جہاں سے پانی پلانے کے لئے لائے گئے تھے)‘‘(سورہ صافات،آیت نمبر62تا67) مسئلہ 75:زقوم کا زہر پیٹ میں ایسی تکلیف دے گا جیسے کھولتا ہوا پانی جوش مار رہا ہے۔ ﴿ اِنَّ شَجَرَتَ الزَّقُّوْمِ ، طَعَامُ الْاَثِیْمِ ، کَالْمُھْلِ یَغْلِیْ فِیْ الْبُطُوْنِ ، کَغَلْیِ الْحَمِیْمِ، ﴾(46۔43:44) ’’جہنم میں زقوم کا درخت گناہ گاروں کا کھانا ہوگا (دیکھنے میں)تیل کی تلچھٹ جیسا ہوگا،پیٹ میں اس طرح جوش مارے گا جیسے گرم پانی کھولتاہے۔‘‘(سورہ دخان،آیت نمبر43تا46) مسئلہ 76: جہنمیوں کا کھانا (تھوہر)اس قدر زہریلا ہوگا کہ اگر اس کا ایک قطرہ دنیا میں گرا دیا جائے تو وہ ساری دنیا کے اسباب معیشت کو تباہ کردے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھُمَا قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم(( لَوْ اَنَّ قَطَرَۃً مِّنَ الزَّقُوْمِ قُطِرَتْ فِیْ دَارِ الدُّنْیَا لاَفَسَدَتْ عَلٰی اَھْلِ الدُّنْیَا مَعَیِشَھُمْ فَکَیْفَ بِمَنْ تَکُوْنُ طَعَامُہٗ )) ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ وَ التِّرْمِذِیُّ وَالنِّسَائِیُّ وَ ابْنُ مَاجَۃِ[1]
Flag Counter