Maktaba Wahhabi

57 - 219
مسئلہ 9:جہنم کے درجات مختلف گناہوں کے مطابق مختلف عذابوں کے لئے مخصوص ہوں گے ۔واللہ اعلم بالصواب! عَنْ سَمُرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ اَنَّہٗ سَمِعَ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَقُوْلُ ((اِنَّ مِنْہُمْ مَنْ تَاْخُذُہُ النَّارُ اِلٰی کَعْبَیْہِ وَ مِنْہُمْ مَنْ تَاْخُذُہٗ اِلٰی حُجْزَتِہٖ وَ مِنْہُمْ مَنْ تَاْخُذُہٗ اِلٰی عُنُقِہٖ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ’’بعض لوگوں کو آگ ٹخنوں تک جلائے گی،بعض لوگوں کو کمر تک جلائے گی اور بعض لوگوں کو گردن تک جلائے گی۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیاہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ عَنِ النَّبِیِّ ا قَالَ (( تَاْکُلُ النَّارُ اِبْنَ آدَمَ اِلاَّ اَثَرَ السُّجُوْدِ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَی النَّارِ اَنْ تَاْکُلَ اَثَرَ السُّجُوْدِ )) ۔رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2] (صحیح) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’آگ ابن آدم کے سارے جسم کو کھائے گی لیکن سجدہ والی جگہ کو نہیں کھائے گی اللہ تعالیٰ نے آگ پر سجدہ والی جگہ کو کھانا حرام کردیاہے۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 10:جہنم کا ایک درجہ ’’الجحیم‘‘ ( بھڑکتی ہوئی آگ کا گڑھے)ہے۔ ﴿ فَاَمَّا مَنْ طَغٰی ، وَ اٰثَرَ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا ، فَاِنَّ الْجَحِیْمَ ہِیَ الْمَاْوٰی ،﴾ (39۔37:79) ’’جس نے سرکشی اختیار کی اور دنیا کی زندگی کو ترجیح دی اس کا ٹھکانابھڑکتی ہوئی آگ کا گڑھا ہوگا۔‘‘(سورہ نازعات،آیت نمبر39۔37) مسئلہ 11:جہنم کا دوسرا درجہ ’’اَلْحُطَمَۃُ‘‘ (چکنا چورکردینے والی )ہے۔ ﴿ کَلاَّ لَیُنْبَذَنَّ فِی الْحُطَمَۃِ ، وَمَا اَدْرٰکَ مَا الْحُطَمَۃُ ، نَارُ اللّٰہِ الْمُوْقَدَۃُ ﴾ (6۔4:104)
Flag Counter