Maktaba Wahhabi

202 - 219
ہے۔ مسئلہ 313:قیام اللیل میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عذاب کی ایک ہی آیت بار بار پڑھ کر ساری رات گزار دی عَنْ اَبِیْ ذُرٍّ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ قَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم حَتّٰی اَصْبَحَ یُرَدِّدُہَا بِاٰیَۃٍ وَاَلْاٰیَۃُ ﴿ اِنْ تُعَذِّبْھُمْ فَاِنَّھُمْ عِبَادُکَ وَاِنْ تَغْفِرْلَھُمْ فَاِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ،﴾رَوَاہُ النِّسَائِیُّ وَابْنُ مَاجَۃَ [1](حسن) حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیام فرمایا اور صبح تک ایک ہی آیت تلاوت فرماتے رہے ’’اللہ اگر تو انہیں عذاب کرے،تو وہ تیرے غلام ہیں (تو کرسکتا ہے)اگر بخش دے تو غالب ہے اور حکمت والا بھی۔(تجھے کوئی پوچھنے والا نہیں)‘‘ اسے نسائی اور ابن ماجہ نے روایت کیاہے مسئلہ 314:رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کے بعض افراد کے جہنم میں جانے کے اندیشہ سے روتے رہے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رضی اللّٰہ عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم تَلاَ قَوْلَ اللّٰہِ تَعَالٰی فِیْ اِبْرَاھِیْمَ ﴿ رَبِّ اِنَّھُنَّ اَضْلَلْنَ کَثِیْرًا مِنَ النَّاسِ فَمَنْ تَبِعَنِیْ فَاِنَّہٗ مِنِّیْ وَمَنْ عَصَانِیْ فَاِنَّکَ غَفُوْرٌ رَحِیْمٌ،﴾ (اَلْاٰیۃُ( وَقَالَ عِیْسَیٰ علیہ السلام﴿ اِنْ تُعَذِّبْھُمْ فَاِنَّھُمْ عِبَادُکَ وَاِنْ تَغْفِرْلَھُمْ فَاِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ،﴾ فَرَفَعَ یَدَیْہِ وَقَال((اَللّٰھُمَّ اُمَّتِیْ اُمَّتِی)) وَبَکٰی ، فَقَالَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ : یَا جِبْرِیْلُ اِذْھَبْ اِلٰی مُحَمَّدٍ وَرَبُّکَ اَعْلَمُ فَسَلْہُ مَا یُبْکِیْکَ فَاَتَاہُ جِبْرِیْلُ ں فَسَأَلَہٗ فَاَخْبَرَہٗ وَھُوَاَعْلَمُ فَقَالَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ جِبْرِیْلُ اذْھَبْ اِلٰی مُحَمَّدٍ فَقُلْ اَنَا سَنُرْضِیْکَ فِیْ اُمَّتِکَ وَلَا نَسْؤُکَ ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ آیت تلاوت فرمائی جس میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کا یہ قول ہے ’’اے میرے پروردگار! ان بتوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کیا پس جو شخص میرے پیچھے چلا وہ میرا (فرماں بردار)ہے اور جس نے میری نافرمانی کی (اس کے
Flag Counter