Maktaba Wahhabi

176 - 219
السَّمَائِ وَاَہْلَ الْاَرْضِ اشْتَرَکُوْا فِیْ دَمِ مُؤْمِنٍ لَاَکَّبَھُمُ اللّٰہُ فِی النَّارِ)) روَاہُ التِّرْمِذِیُّ [1] حضرت ابو سعید اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’اگر آسمان اور زمین میں رہنے والی ساری مخلوق (جن و انس اور فرشتے)ایک مومن آدمی کے قتل میں شریک ہوں تو اللہ تعالیٰ ان سب کو منہ کے بل جہنم میں ڈال دے گا۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 259:کفار سے جنگ کے دوران لشکر سے بھاگنے والا جہنم میں جائے گا۔ ﴿ وَ مَنْ یُّوَلِّھِمْ یَوْمَئِذٍ دُبُرَہٗ اِلاَّ مُتَحَرِّفًا لِّقِتَالٍ اَوْ مُتَحَیِّزًا اِلٰی فِئَۃٍ فَقَدْ بَائَ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰہِ وَ مَاْوٰہُ جَھَنَّمُ وَ بِئْسَ الْمَصِیْرُ﴾(16:8) ’’جس نے (کفار کے مقابلہ سے)پیٹھ پھیری،اِلَّا یہ کہ جنگی چال کے طور پر ایسا کرے یا کسی دوسری وجہ (مثلاًاپنی ہی)فوج سے جا ملنے کے لیے ایسا کرے ، اس نے اللہ کا غصہ مول لیا اس کا ٹھکانا جہنم ہو گا جو بہت ہی برا ٹھکانا ہے۔‘‘(سورہ انفال ،آیت 16) مسئلہ 260: یتیم کا مال ناحق کھانے والا جہنم میں جائے گا۔ ﴿ اِنَّ الَّذِیْنَ یَأْکُلُوْنَ اَمْوَالَ الْیَتٰمٰی ظُلْمًا اِنَّمَا یَاْکُلُوْنَ فِیْ بُطُوْنِھِمْ نَارًا وَ سَیَصْلَوْنَ سَعِیْرًا،﴾ (10:4) ’’جو لوگ ظلم کے ساتھ یتیموں کا مال کھاتے ہیں درحقیقت وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں اور (قیامت کے روز)وہ جہنم کی بھڑکتی ہوئی آگ میں ضرور ڈالے جائیں گے۔‘‘(سورہ نساء ،آیت10) مسئلہ 261: پاکدامن مومن عورت پر تہمت لگانے والا جہنم میں جائے گا۔
Flag Counter