Maktaba Wahhabi

159 - 219
موڑ لیا اور کہا یہ تو سکھایا پڑھایا دیوانہ ہے اب اگر ہم کچھ عذاب ہٹا بھی دیں تو تم لوگ پھر وہی کچھ کرو گے جو پہلے (دنیا میں)کررہے تھے جس روز ہم تمہیں بری طرح پکڑیں گے اس روز خوب انتقام لیں گے۔‘‘(سورہ دخان،آیت 16۔12) مسئلہ 230:حضرت ابراہیم علیہ السلام کا باپ آزر جہنم کو دیکھ کر کہے گا’’اے ابراہیم ! آج میں تیری فرماں برداری کرتا ہوں ۔‘‘لیکن اس وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام کے باپ کو بھی دوسرا موقع نہیں دیاجائے گا اور جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ (( یَلْقٰی اِبْرَاھِیْمُ اَبَاہُ آزَرَ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ وَ عَلٰی وَجْہِ آزَرَ قَتَرٌ وَ غَبَرَۃٌ لَہٗ اِبْرَاھِیْمُ اَلَمْ اَقُلْ لَکَ لاَ تَعْصِنِیْ فَیَقُوْلُ اَبُوْہُ فَالْیَوْمَ لاَ اَعْصِیْکَ فَیَقُوْلُ اِبْرَاھِیْمُ یَا رَبِّ اِنَّکَ وَعَدْتَّنِیْ اَنْ لاَ تُخْزِیَنِیْ یَوْمَ یُبْعَثُوْنَ فَاَیُّ خِزْیٍ اَخْزٰی مِنْ اَبِی الْاَبْعَدِ؟ فَیَقُوْلُ اللّٰہُ تَعَالٰی اِنِّیْ حَرَّمْتُ الْجَنَّۃَ عَلَی الْکٰفِرِیْنَ ثُمَّ یُقَالُ یَا اِبْرَاھِیْمُ مَا تَحْتَ رِجْلَیْکَ فَیَنْظُرُ فَاِذَا ھُوَ ضَبْعٌ مُلْتَطِخٍ فَیُوْخَذُ بِقَوَائِمِہٖ فَیُلْقٰی فِی النَّار))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’ ’حضرت ابراہیم علیہ السلام قیامت کے دن اپنے باپ آزر کو اس حال میں دیکھیں گے کہ اس کے منہ پر سیاہی اور گردو غبار جما ہو گا چنانچہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کہیں گے’’میں نے دنیا میں تمہیں کہا نہیں تھا کہ میری نافرمانی نہ کرو۔‘‘آزر کہے گا’’اچھا آج میں تمہاری نافرمانی نہیں کروں گا۔‘‘حضرت ابراہیم علیہ السلام (اپنے رب سے درخواست کریں گے)’’اے میرے رب!تو نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ مجھے قیامت کے روز رسوا نہیں کرے گا لیکن اس سے زیادہ رسوائی اور کیا ہوگی کہ میرا باپ تیری رحمت سے محروم ہے۔‘‘اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا ’’میں نے جنت کافروں پر حرام کردی ہے۔‘‘پھر اللہ تعالی فرمائے گا’’اے ابراہیم !تمہارے دونوں پاؤں کے نیچے کیا ہے؟‘‘ حضرت ابراہیم علیہ السلام دیکھیں گے کہ غلاظت میں لت پت ایک بجو ہے جسے (فرشتے)پاؤں سے پکڑ کر جہنم میں ڈال دیں گے۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ ٭٭٭
Flag Counter