Maktaba Wahhabi

158 - 219
’’کاش ! تم وہ منظر دیکھ سکو جب کافر جہنم کے کنارے کھڑے کئے جائیں گے اور وہ کہیں گے کاش کوئی صورت ایسی ہو کہ ہم دنیا میں پھر واپس بھیج دیئے جائیں اور اپنے رب کی نشانیوں کو نہ جھٹلائیں اور ایمان لانے والوں میں شامل ہوجائیں۔‘‘ (سورہ انعام ، آیت 27) مسئلہ 228:جہنم کا عذاب دیکھ کر دوبارہ دنیا میں جانے کی خواہش۔ ﴿ وَتَرَی الظّٰلِمِیْنَ لَمَّا رَاَوُ الْعَذَابَ یَقُوْلُوْنَ ھَلْ اِلٰی مَرَدٍّ مِّنْ سَبِیْلٍ Oوَ تَرٰھُمْ یُعْرَضُوْنَ عَلَیْھَا خٰشِعِیْنَ مِنَ الذُّلِّ یَنْظُرُوْنَ مِنْ طَرْفٍ خَفِیٍّ وَ قَالَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِنَّ الْخَاسِرِیْنَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْا اَنْفُسَھُمْ وَ اَھْلِیْھِمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ اَلاَ اِنَّ الظّٰلِمِیْنَ فِیْ عَذَابٍ مُّقِیْمٍ﴾(45۔44:42) ’’تم دیکھو گے جب ظالم لوگ اپنے سامنے عذاب پائیں گے تو کہیں گے کیا اب (دنیا میں واپس) پلٹنے کی کوئی سبیل ہے۔ اور تم دیکھو گے جب یہ لوگ جہنم کے سامنے لائے جائیں گے تو ذلت کے مارے جھکے جارہے ہوں گے اور جہنم کو نظر بچا بچا کر کن انکھیوں سے دیکھیں گے (یعنی جہنم کو نظریں بھر کر دیکھنے کی ہمت نہیں کر پائیں گے)اس وقت اہل ایمان کہیں گے واقعی وہ لوگ خسارے میں رہے جنہوں نے آج قیامت کے روز اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو خسارے میں ڈال دیا۔خبردار رہو!ظالم لوگ مستقل عذاب میں مبتلا رہیں گے۔‘‘(سورہ شوری،آیت 45۔44) مسئلہ 229:عذابِ الیم میں مبتلا مجرموں کی درخواست ’’اے ہمارے رب !ایک دفعہ عذاب ہٹا لے ہم ایمان لاتے ہیں۔‘‘ ﴿ رَبَّنَا اکْشِفْ عَنَّا الْعَذَابَ اِنَّا مُؤْمِنُوْنَ ، اَنّٰی لَھُمُ الذِّکْرٰی وَ قَدْ جَآئَ ھُمْ رَسُوْلٌ مُّبِیْنٌ، ثُمَّ تَوَلَّوْا عَنْہُ وَ قَالُوْا مُعَلَّمٌ مَّجْنُوْنٌ ، اِنَّا کَاشِفُوا الْعَذَابِ قَلِیْلاً اِنَّکُمْ عَآئِدُوْنَ، یَوْمَ نَبْطِشُ الْبَطْشَۃَ الْکُبْرٰی اِنَّا مُنْتَقِمُوْنَ،﴾(16۔11:44) ’’اے ہمارے پروردگار!ہم سے عذاب دور فرما دے ہم ایمان لاتے ہیں ان لوگوں کی غفلت کہاں دور ہوتی ہے۔ ان کا حال تو یہ ہے کہ ان کے پاس رسول مبین آیا لیکن انہوں نے (اس سے بھی)منہ
Flag Counter