Maktaba Wahhabi

156 - 219
نَسِیْنٰـکُمْ وَ ذُوْقُوْا عَذَابَ الْخُلْدِ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ،﴾(14۔12:32) ’’کاش ! تم دیکھو وہ وقت جب یہ مجرم سر جھائے اپنے رب کے حضور کھڑے ہوں گے (اور کہہ رہے ہوں گے)اے ہمارے رب!ہم نے خوب دیکھ لیا اور سن لیا اب ہمیں واپس بھیج دے تاکہ ہم نیک عمل کریں اب ہمیں یقین آگیا ہے (جواب میں ارشاد ہوگا)اگر ہم چاہتے تو پہلے ہی ہر نفس کو اس کی ہدایت دے دیتے مگر میری وہ بات پوری ہوگئی جو میں نے کہی تھی کہ میں جہنم کو جنوں اور انسانوں سب سے بھر دوں گا پس اب مزہ چکھو اپنی اس حرکت کا کہ تم نے آج کے دن کی ملاقات کو فراموش کر دیا ہم نے بھی اب تمہیں فراموش کردیا ہے اب اپنے کرتوتوں کی پاداش میں ہمیشہ کے عذاب کا مزہ چکھو۔‘‘(سورہ سجدہ، آیت 14۔12) مسئلہ 224:آگ کا عذاب دیکھ کر کافر ایک موقع اور ملنے اور نیک بن کر زندگی بسر کرنے کی خواہش کریں گے جو پوری نہیں ہوگی۔ ﴿ اَوْ تَقُوْلَ حِیْنَ تَرَی الْعَذَابَ لَوْ اَنَّ لِیْ کَرَّۃً فَاَکُوْنَ مِنَ الْمُحْسِنِیْنَOبَلیٰ قَدْ جَائَ تْکَ اٰیٰتِیْ فَکَذَّبْتَ بِھَا وَاسْتَکْبَرْتَ وَ کُنْتَ مِنَ الْکٰفِرِیْنَ،﴾ (59۔58:39) ’’(کہیں ایسا نہ ہو کہ قیامت کے روز(کوئی شخص عذاب دیکھ کر کہے کاش مجھے ایک موقع اور مل جائے اور میں بھی نیک عمل کرنے والوں میں شامل ہو جاؤں (اور اس وقت اسے یہ جواب ملے)کیوں نہیں ،میری آیات تیرے پاس آچکی تھیں پھر تو نے انہیں جھٹلایا،تکبر کیا اور تو کافروں میں سے تھا۔‘‘(سورہ زمر، آیت 59۔58) مسئلہ 225:جہنمی اللہ تعالیٰ کے حضور ایمان لانے کے وعدہ پر جہنم سے نکال لئے جانے کی درخواست کریں گے جواب میں اللہ تعالی کی طرف سے زبردست ڈانٹ پڑے گی۔ ﴿ قَالُوْا رَبَّنَا غَلَبَتْ عَلَیْنَا شِقْوَتُنَا وَکُنَّا قَوْمًا ضَّآلِّیْنَO رَبَّنَآ اَخْرِجْنَا مِنْھَا فَاِنْ عُدْنَا فَاِنَّا ظٰلِمُوْنَO قَالَ اَخْسَؤا فِیْھَا وَ لاَ تُکَلِّمُوْنِO،اِنَّہٗ کَانَ فَرِیْقٌ مِّنْ عِبَادِیْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا
Flag Counter