Maktaba Wahhabi

145 - 219
کارساز بنائیں،آپ نے ان کو اور ان کے باپ دادا کو خوب سامان زندگی دیا حتی کہ یہ (تیرے)فرمان بھول گئے اور ہلاکت زدہ ہو کر رہے۔‘‘(سورہ فرقان،آیت 18۔17) مسئلہ 202:داروغہ جہنم سے اہل جہنم کے چند عبرت آموز سوال و جواب۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا وَ فِیْ قَوْلِہٖ عَزَّوَجَلَّ ﴿وَ نَادُوْا یَا مٰلِکُ لِیَقْضِ عَلَیْنَا رَبُّکَ﴾ قَالَ یَخْلٰی عَنْھُمْ اَرْبَعِیْنَ عَامًا لاَ بُجِیْبَھُمْ ثُمَّ اَجَابَھُمْ ﴿اِنَّکُمْ مَاکِثُوْنَ﴾ (الزخرف:77) فَیَقُوْلُوْنَ ﴿ رَبَّنَا اَخْرِجْنَا مِنْھَا فَاِنْ عُدْنَا فَاِنَّا ظٰلِمُوْنَ﴾قَالَ فَیَخْلٰی عَنْھُمْ مِثْلَ الدُّنْیَا ثُمَّ اَجَابَھُمْ ﴿ اَخْسَؤُوْا فِیْھَا وَ لاَ تُکَلِّمُوْنِ ﴾ (المومنون:108) قَالَ فَوَاللّٰہِ مَا یَنْبِسَ الْقَوْمَ بَعْدَ ھٰذِہِ الْکَلِمَۃَ اِنْ کَانَ اِلاَّ الزَّفِیْرَ وَ الْشَھِیْقَ رَوَاہُ الْحَاکِمُ حضرت عبداللہ بن عمرو (بن عاص رضی اللہ عنہما)اللہ تعالیٰ کے ارشاد ﴿وَ نَادُوْا یَا مٰلِکُ لِیَقْضِ عَلَیْنَا رَبُّکَ﴾’’جہنمی جہنم کے داروغہ مالک سے درخواست کریں گے کہ تیرا رب ہمارا کام تمام ہی کردے تو اچھا ہے۔‘‘(سورہ احزاب ، آیت 77)کے بارے میں فرماتے ہیں کہ (جہنمیوں کی اس درخواست کے جواب میں)داروغہ جہنم ’’مالک‘‘چالیس سال تک ان سے اعراض برتے گا اور ان کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دے گا۔(چالیس سال کے بعد)داروغہ انہیں یہ جواب دے گا ’’تم اسی جہنم میں رہو گے۔‘‘(سورہ زخرف، آیت77)پھر جہنمی (براہ راست(عرضداشت ہوں گے ﴿رَبَّنَا اَخْرِجْنَامِنْہَا فَاِنْ عُدْنَا فَاِنَّا ظٰلِمُوْنَ﴾’’اے ہمارے پروردگار !ہمیں (ایک دفعہ)اس جہنم سے نکال دے اگر ہم دوبارہ ایسا کریں تو ظالم ہوں گے۔‘‘(سورہ مومنون ،آیت 107)اللہ تعالیٰ ان کی بات سے اسی طرح اعراض کریں گے جس طرح انہوں نے دنیا میں اللہ تعالیٰ کی بات سے اعراض کیا۔ پھر اللہ تعالی انہیں جواب ارشاد فرمائیں گے ’’دور ہو جاؤمیرے سامنے سے،پڑے رہو اسی میں اور مجھ سے بات نہ کرو۔‘‘(سورہ مومنون،آیت 108) عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں ’’اللہ کی قسم !اس کے بعد ان کے ہونٹ بند ہوجائیں گے اور صرف ان کی چیخ و پکار کی آوازیں باقی رہ جائیں گے۔‘‘اسے حاکم نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter