Maktaba Wahhabi

144 - 219
تھے، اللہ اور رسول کا مذاق اڑانے والوں کے ساتھ مل کر ہم بھی مذاق اڑاتے تھے اور روز ِ جزا کو جھٹلاتے تھے۔‘‘ ﴿ فِیْ جَنّٰتٍ یَّتَسَائَ لُوْنَO عَنِ الْمُجْرِمِیْنَOمَا سَلَکَکُمْ فِیْ سَقَرَO قَالُوْا لَمْ نَکُ مِنَ الْمُصَلِّیْنَOوَلَمْ نَکُ نُطْعِمُ الْمِسْکِیْنَO وَ کُنَّا نَخُوْضُ مَعَ الْخَائِضِیْنَO وَ کُنَّا نُکَذِّبُ بِیَوْمِ الدِّیْنِO حَتّٰی اَتٰنَا الْیَقِیْنُ﴾(47۔40:74) ’’(اہل جنت(جنت میں اہل جہنم سے سوال کریں گے تمہیں کون سی چیز جہنم میں لے گئی؟ وہ کہیں گے ہم نماز پڑھنے والوں میں سے نہیں تھے،مسکین کو کھانا نہیں کھلاتے تھے اور حق کے خلاف باتیں بنانے والوں کے ساتھ مل کر باتیں بناتے تھے،روز جزا کو جھوٹ قرار دیتے تھے حتی کہ ہمیں موت آگئی۔‘‘ (سورہ مدثر، آیت 47۔40) مسئلہ 201:اللہ تعالیٰ اور اس کے ولیوں کے درمیان ایک سبق آموز مکالمہ! اللہ تعالیٰ : ’’ کیا تم نے میرے بندوں کو گمراہ کیا تھا یا یہ خود گمراہ ہوئے؟‘‘ اللہ کے ولی : ’’ سبحان اللہ!ہم تیرے علاوہ کسی دوسرے کو اپنا حاجت روا اور مشکل کشا کیسے بنا سکتے تھے،تو نے انہیں دولت ِدنیا دی جسے پا کر یہ خود ہی گمراہ ہوئے۔‘‘ ﴿ وَ یَوْمَ یَحْشُرُھُمْ وَ مَا یَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ فَیَقُوْلُ ئَ اَنْتُمْ اَضْلَلْتُمْ عِبَادِیْ ھٰؤُلَآئِ اَمْ ھُمْ ضَلُّوا السَّبِیْلَO قَالُوْا سُبْحَانَکَ مَاکَانَ یَنْبَغِیْ لَنَا اَنْ نَتَّخِذَ مِنْ دُوْنِکَ مِنْ اَوْلِیَآئَ وَ لٰکِنْ مَّتَّعْتَھُمْ وَ اٰبَائَ ھُمْ حَتّٰی نَسُوا الذِّکْرَ وَ کَانُوْا قَوْمًا بُوْرًا،﴾(18۔17:25) ’’قیامت کے روز اللہ تعالیٰ مشرکوں کواور ان کے معبودوں کو بھی گھیر لائے گا جنہیں یہ اللہ کو چھوڑ کر معبود سمجھ رہے ہیں پھر ان سے پوچھے گا ’’کیا تم نے میرے ان بندوں کو گمراہ کیا تھا یا یہ خود ہی گمراہ ہوگئے تھے؟‘‘وہ عرض کریں گے ’’پاک ہے آپ کی ذات،ہماری تو یہ مجال نہ تھی کہ آپ کے سوا کسی دوسرے کو اپنا
Flag Counter