گا جبکہ بقیہ چھبیس حروف میں اس کا اظہار ہو گا۔
اعلی اور تخصص کی کلاسز:
استاذ سبق میں بحث جاری رکھتے ہوئے طلباء کو لام ِفعل میں ادغام کے اسباب کی طرف متوجہ کرے تا کہ انہیں یہ واضح ہو سکے کہ ادغام کے دو سبب ہیں۔ لام کے لام میں ادغام کا سبب ان کا متماثلین میں سے ہونا اور لام کے راء میں ادغام کا سبب ان کا متقاربین میں سے ہونا ہے۔ طلباء کو یہ بھی معلوم ہو گا کہ راء مخرج کے اعتبار سے لام سے قریب ترین حرف ہے۔
اس کے بعد استاذ لام کے بقیہ حروف تہجی کے ساتھ اظہار کے سبب کی طرف طلباء کو متوجہ کرے یہاں تک کہ انہیں واضح ہو جائے کہ اس کا سبب ان میں سے اکثر حروف کے مخارج کی لام کے مخرج سے دوری ہے۔
اس کے بعد استاذ انہیں فعل کی ان اقسام کی طرف متوجہ کرے کہ جن میں لام ساکن ہوتا ہے اور اس مشق سے انہیں یہ معلوم ہو گا کہ یہ فعل مضارع، ماضی اور امر میں ہوتا ہے۔ اس کے بعد مدرس قرآن مجید کی درج ذیل آیت کو لکھے:
﴿وَأَرْسَلْنَا الرِّیَاحَ لَوَاقِحَ فَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَآء ِ مَآءً﴾
اور طلباء کو اس طرف متوجہ کرے کہ ﴿وَأَرْسَلْنَا﴾ اور ﴿فَأَنزَلْنَا﴾ میں لامِ ساکن کو کیسے ادا کرنا ہے۔ اس سے طلباء کو یہ معلوم ہو گا کہ دونوں افعال میں لام ِساکن میں اظہار کیا گیا ہے۔ اس کے بعد استاذان کے سامنے لام کے مخرج کا ذکر کرے اور انہیں بتائے کہ اس کی ادائیگی زبان کے کنارے اور اوپر والے مسوڑھوں سے ہوتی ہے۔
اور انہیں نون کے مخرج کے بارے بھی بتائے کہ اس کی ادائیگی بھی لام کے مخرج سے تھوڑا نیچے زبان کے کنارے اور اوپر والے مسوڑھوں سے ہوتی ہے۔ پھر انہیں دونوں حروف کے مابین تعلق کی طرف متوجہ کرے یہاں تک کہ انہیں واضح ہو جائے کہ اس کی وجہ ان کا متقاربین میں سے ہونا ہے۔
|