استاذ کی تلاوت:
مدرس کو چاہیے کہ وہ مثالوں کی تجوید کے ساتھ تلاوت کرے تا کہ طلباء لام تعریف میں اظہار کرنا سیکھ سکیں۔
طلباء کی تلاوت:
استاذ اپنے طلباء کو یکے بعد دیگرے مختلف مثالوں کی تلاوت کی طرف متوجہ کرے۔
طلباء کے نوٹس:
مدرس اپنے طلباء کو تعلیمی وسیلہ کی طرف متوجہ کرے تا کہ وہ مثالوں میں لامِ تعریف ساکن اور اس کے مابعد کے حروف کو پہچان سکیں۔ اوروہ جان لیں کہ یہ چودہ حروف ہیں اور ان سب میں لامِ تعریف میں اظہار ہو گا۔ پس استاذ اپنے طلباء کو لامِ تعریف کی طرف متوجہ کرے یہاں تک کہ انہیں واضح ہو جائے کہ لام پر علامت ِسکون ہے اور اس سے پہلے ہمزہ وصلی ہے۔
پھر استاذ اپنے طلباء کو یہ بتلائے کہ اس لام کو لامِ قمری کہتے ہیں کیونکہ لفظ ’’القمر‘‘ میں لام میں اظہار ہے لہٰذا اس کی نسبت اس کی طرف کر دی گئی اور اس کے اظہار کو قمری کا نام دے دیا گیاتا کہ اظہار ِحلقی، اظہارِ شفوی اور اظہار ِمطلق اور اظہار کی اس قسم میں فر ق ہو سکے۔
اعلیٰ اور تخصص کی کلاسز:
استاذ کو چاہیے کہ وہ لام تعریف کی مثالیں اپنے طلباء کے سامنے باری باری رکھے۔مثلاً استاذ اسم سے لامِ تعریف کو ہٹا دے اور پھر اسے لامِ تعریف کے بغیر پڑھے۔ پھر مدر س کو چاہیے کہ وہ بلیک بورڈ پریہ آیت لکھے:
﴿وَالْیَسَعَ وَیُونُسَ وَلُوطاً﴾
اور یہ بھی لکھے:
﴿الآنَ خَفَّفَ اللّٰهُ عَنکُمْ﴾
|