کہ طلباء نون ساکن اور تنوین، جہاں وہ جمع ہوتے ہیں اور جہاں نہیں ہوتے، ان کے مابین تعلق کو جانیں۔ حروف اظہاراور نون ساکن اور نون تنوین کے مابین فرق کو بھی معلوم کریں۔ پھر مدرس اپنے طلباء کو یہ بھی کہے کہ جو چیز انہوں نے استقراء سے معلوم کی ہے، اسے لکھ لیں۔ طلباء صحیح عبارت ہی کو اپنی کاپی میں درج کریں یا استاذ کی طرف سے ان کی عبارت کی مناسب تصحیح کروا دی جائے، اگر اس کی ضرورت محسوس ہو۔
تیسرا مرحلہ:
تیسرا مرحلہ استنباط کا ہے کہ جس میں طالب علم ظاہر سے معنوی حکم کی طرف منتقل ہوتا ہے۔ ظاہرسے مراد نون ساکن، تنوین یا حروفِ اظہار ہیں جبکہ ان میں سے کوئی حرف ایک یا دو کلمات میں نون کے بعد واقع ہو، یاان میں سے کوئی حرف تنوین کے بعد واقع ہو اور ایسا دو کلمات میں ہوتا ہے۔ معنوی حکم سے مراد تجوید کا قاعدہ ہے یا نون ساکن، تنوین اور اظہار حلقی کی تعریفات ہیں۔
چوتھا مرحلہ:
جب طالب علم کو تجوید کا کوئی قاعدہ یا کسی حکم کی تعریف معلوم ہو جاتی ہے تو اب اس کی تطبیق کا مرحلہ آتا ہے اور اس کا طریق کار یہی ہے کہ اس قاعدے یا حکم سے متعلق مشق کروائی جائے۔ استاذ طلباء کے سامنے قاعدے سے متعلق بعض سوالات رکھے یا اگر ممکن ہو تو کسی طالب علم کو کہے کہ وہ سبق کا خلاصہ بیان کرے یا استاذ کے پاس کوئی پروجیکٹر وغیرہ ہو کہ جس کے ذریعے وہ اس قاعدے کی مثالیں طلباء کے سامنے رکھ سکے یا استاذ طلباء کو مصحف میں سے متعین مقامات تلاوت کرنے کا کہے اور وہ تلاوت کے دوران اس سے تجوید کے احکامات نکالیں۔
ہوم ورک:
اس طریق کار میں درسی کتاب کی تکرار اور مشقوں کا حل کرنا ہوم ورک کے طور پر طالب علم کو دیا جائے۔ اسی طرح طلباء کے تلاوت یا حفظ کے نصاب میں ایک حصہ کو متعین کر دیا
|