Maktaba Wahhabi

514 - 559
لیکن ہمارے رجحان کے مطابق یہ روایت ضعیف ہے، جیسا کہ محدث العصر علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس کی ضعیف ہونے پر سیر حاصل بحث کی ہے۔[1] پھر یہ حدیث ایک دوسری صحیح حدیث کے خلاف ہے جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کو ان کے چچا زاد سیدنا ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کے ہاں عدت گزارنے کے متعلق فرمایا تھا، کیوں کہ نابینا شخص ہے اور تو اس کے ہاں اپنے زائد اور فالتو کپڑے اتار سکتی ہو۔[2] بہر حال صورت مسؤلہ میں ہم سائلہ کو فتویٰ دیتے ہیں کہ وہ اپنے استاد کے ہاں جا سکتی ہے بشرطیکہ اس کے ساتھ کوئی محرم ہو اور ان سے پردہ کرنے کی بھی چنداں ضرورت نہیں ہے۔ واللہ اعلم! ٭٭٭
Flag Counter