Maktaba Wahhabi

437 - 559
منہ بولا بیٹا محرم بن سکتا ہے؟ سوال: میں نے کچھ عرصہ قبل ایک لاوارث بچے کو اپنا منہ بولا بیٹا بنایا، جب میں اسے گھر لائی تو وہ دو سال کا تھا، میں نے اسے اپنا دودھ نہیں پلایا، اب وہ جوان ہے اور غلط صحبت کی وجہ سے مرزائی ہو چکا ہے، کیا وہ میرے لیے محرم کی حیثیت رکھتا ہے؟ وضاحت فرمائیں۔ جواب: لاوارث بچوں کو منہ بولا بیٹا بنانا اور پھر اس سے حقیقی بیٹوں جیسا سلوک کرنا، یعنی بالغ ہونے کے بعد اس سے پردہ نہ کرنا، باقی رشتے داروں کے ساتھ اسے محرم کی حیثیت دینا، ہماری شریعت نے اس کی کوئی حوصلہ افزائی نہیں کی، بلکہ اس رسم کو ختم کرنے کے لیے کئی ایک اقدامات کیے ہیں۔ لاوارث بچوں کے ساتھ تعاون اور ہمدردی ایک الگ موضوع ہے، لیکن اسے حقیقی بیٹے کا نام دینا اور محرم کی حیثیت سے بے پردہ اس کے سامنے آنا اس کی شرعاً کوئی گنجائش نہیں۔ محرم کے لیے درج ذیل تعلقات میں سے کوئی ایک تعلق قائم ہونا چاہیے۔ ۱۔ خونی رشتہ:… وہ باپ، بھائی یا بیٹا وغیرہ ہو یعنی اس کے ساتھ کوئی خونی تعلق ہو۔ ۲۔ سسرالی رشتہ:… اس کے ساتھ نکاح ہو جائے یا سسرالی رشتہ قائم ہو جائے۔ مثلاً خاوند یا سسر وغیرہ۔ ۳۔ رضاعی رشتہ:… اسے دو سال کی عمر کے دوران کم از کم پانچ مرتبہ دودھ پلا دیا جائے۔ صورت مسؤلہ میں سائلہ نے جس لاوارث بچے کو اپنا منہ بولا بیٹا بنایا ہے، اس کے ساتھ کوئی ایسا رشتہ قائم نہیں ہوا، جس کے پیش نظر اسے محرم قرار دیا جا سکے۔ اس کے ساتھ نہ تو کوئی نسبی تعلق ہے اور نہ ہی رضاعی، نیز اس کے ساتھ جوان ہونے کے بعد کوئی سسرالی رشتہ بھی قائم نہیں ہوا۔ ایسے حالات میں اسے اپنے گھر میں رکھنا بھی جائز نہیں۔ لیکن وہ مرتد ہو کر مرزائی بن چکا ہے تو پھر اس کے ساتھ تعلق کیوں کر جائز ہو سکتا ہے؟ ہمارے رحجان کے مطابق کسی لاوارث کو منہ بولا بیٹا بنانا محض ایک تکلف ہے اور اسے حقیقی بیٹے کا مقام دینا پھر نسبی طور پر اسے خاندان میں شامل کر کے اپنے نام پر ولدیت لکھوانا شرعاً ناجائز اور حرام ہے۔ اس سے پردہ نہ کرنا کئی ایک قباحتوں کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے، جیسا کہ ہمارے سامنے اس طرح کے کئی ایک واقعات بھی ہیں۔ لہٰذا ایسے لاوارث بچے کا سہارا ضرور بننا چاہیے اور مالی طور پر اس کا تعاون بھی کرنا چاہیے، امید ہے کہ اللہ تعالیٰ ایساکرنے سے اپنے ہاں اجر و ثواب سے نوازے گا لیکن اسے حقیقی بیٹے کا مقام نہ دیا جائے۔ سجدہ تلاوت کا حکم سوال: سجدہ تلاوت کی شرعی حیثیت کیا ہے، اگر سجدہ تلاوت کسی وجہ سے چھوڑ دیا جائے تو کیا اس پر گناہ لازم آئے گا؟ اس کی وضاحت درکار ہے۔ جواب: شرعی طور پر سجد ہ تلاوت کی بہت اہمیت ہے، اس کی اہمیت کا اندازہ درج ذیل حدیث سے بخوبی لگایا جا سکتا
Flag Counter