Maktaba Wahhabi

174 - 559
حائضہ کے لیے احرام کی پابندی سوال: میں اپنے خاوند کے ہمراہ عمرہ کرنے کے لیے مکہ مکرمہ جا رہی تھی لیکن میقات سے قبل ہی مجھے ایام آ گئے اس لیے میں احرام کی نیت کیے بغیر مکہ چلی آئی، پاک ہونے تک مکہ میں رہی، طہارت کے بعد میں نے مکہ ہی سے احرام کی نیت کر کے عمرہ کر لیا، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ جواب: جو مرد عورت عمرہ کے لیے مکہ مکرمہ آئے اسے چاہیے کہ میقات سے پہلے احرام باندھے، اس کے بغیر میقات سے گزرنے کی اجازت نہیں۔ جیسا کہ حدیث میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میقات بیان کرنے کے بعد فرمایا: ’’یہ میقات ان لوگوں کے لیے ہیں جو ادھر رہائش رکھتے ہیں اور ان راستوں سے آنے والوں کے لیے بھی ہیں جب کہ وہ حج و عمرہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہوں اور جو ان مواقیت کے اندر رہتا ہے تو وہ اپنے گھر سے ہی احرام باندھے گا۔‘‘[1] اگر ان میقات سے گزرنے والی خاتون حائضہ ہے اور وہ عمرہ کرنا چاہتی ہے تو اسے بھی احرام کی نیت کرنا ہوگی، ایسی حالت میں اس کا احرام صحیح ہوگا۔ جیسا کہ سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ کی بیوی سیدہ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا نے بچے کو جنم دیا جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذوالحلیفہ میں پڑاؤ ڈالے ہوئے تھے اور حجۃ الوداع کا ارادہ رکھتے تھے، سیدہ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا بھی حج کا ارادہ رکھتی تھیں، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پیغام بھیجا کہ ایسے حالات میں میرے لیے کیا حکم ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو غسل کر لے، مضبوطی سے کپڑا باندھ لے اور احرام کی نیت کر لے۔‘‘[2] نفاس کا خون بھی حیض کی طرح ہے، دونوں کا ایک ہی حکم ہے۔ اس حدیث کے پیش نظر سائلہ کو چاہیے تھا کہ اس کا عمرہ کرنے کا ارادہ تھا تو وہ میقات سے گزرتے ہوئے غسل کرتی، مضبوطی سے کپڑا باندھ لیتی اور احرام کی نیت کر لیتی، اس طرح جب وہ مکہ پہنچتی تو وہ بیت اللہ کا طواف نہ کرتی حتی کہ پاک ہو جاتی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو حکم فرمایا تھا جب کہ وہ عمرہ کے احرام کے بعد حائضہ ہو گئی تھیں: ’’تو وہی کچھ کر جو حاجی کرتے ہیں، البتہ بیت اللہ کا طواف نہ کر حتی کہ تو پاک ہو جائے۔‘‘[3] چنانچہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا جب پاک ہو گئیں تو انہوں نے بیت اللہ کا طواف کیا اور صفا مروہ کی سعی بھی کی تھی۔[4] اس کا مطلب یہ ہے کہ طواف سے قبل اگر حیض آ جائے تو بیت اللہ کا طواف اور صفا مروہ کی سعی نہیں کی جا سکے گی حتی کہ وہ پاک ہو جائے اور غسل کر لے۔ سائلہ کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے تھا کہ وہ میقات سے گزرنے سے پہلے احرام کی نیت کر لیتی اور مکہ میں رہتے ہوئے اپنے
Flag Counter