Maktaba Wahhabi

442 - 559
سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے جسے بھی کسی رعایاکا حکمران بنایا اور وہ ان کی خیر خواہی نہیں کرتا تو وہ جنت کی خوشبو بھی حاصل نہیں کر سکے گا۔‘‘[1] خاوند کا گندی فلمیں دیکھنا اور سگریٹ نوشی کرنا بہت بڑا گناہ ہے، بیوی کو چاہیے کہ وہ ایسے کاموں میں اس کی اطاعت نہ کرے۔بلکہ اچھے انداز میں اسے وعظ و نصیحت کرے۔ اگر وہ برائی کو ترک کر دے تو خاوند کے لیے بہتر اور بیوی کے لیے اجر و ثواب کا باعث ہے۔ اگر وہ اس سے انکار کر دے اور گناہ پر اصرار کرے تو ایسے خاوند سے چمٹے رہنا اللہ کے عذاب کو دعوت دینا ہے۔ اگر وہ طلاق دیتا ہے تو امید ہے کہ اللہ تعالیٰ عورت کو استقامت دکھانے پر خود نعم البدل عطا فرمائے گا۔ واللہ اعلم! اعلیٰ تعلیم اور شادی سوال: میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے کرتے عمر کی اس حد کو پہنچ چکی ہوں کہ مجھے اب شادی کی کوئی رغبت نہیں رہی اور ہمارا مادی پہلو بھی کسی کو ہم سے شادی کرنے کی ترغیب نہیں دیتا، اس سلسلہ میں آپ ہمیں کیا نصیحت کرتے ہیں؟ جواب: سب سے پہلے تو میری تمام والدین سے گزارش ہے کہ وہ اپنی بچیوں کو اس قدر اعلیٰ تعلیم دلوانے میں مصروف نہ رکھیں کہ وہ شادی کی عمر سے گزر کر مایوسی کی دہلیز پر جا بیٹھیں۔ اللہ تعالیٰ نے سورۃ تحریم میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی متبادل بیویوں کے درج ذیل اوصاف بیان کیے ہیں، ان میں کہیں بھی اعلیٰ تعلیم یا عالمہ فاضلہ کا ذکر نہیں ملتا۔ (۱) سچی مسلمان (۲) ایمان دار (۳) فرمانبردار (۴) توبہ گزار (۵) عبادت گزار (۶) روزے دار [2] اتنی تعلیم ضروری ہونی چاہیے جو مذکورہ بالا اوصاف میں ممدو معاون ہو۔ دوسری گزارش سائلہ سے ہے کہ وہ عجز و انکسار کے ساتھ بارگاہ الٰہی میں گڑگڑا کر التجا کرے کہ اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایسا خاوند مقدر کر دے جو اخلاق و دینداری کے اعتبار سے اللہ تعالیٰ کے ہاں پسندیدہ ہو۔ جب انسان صدق دل سے اللہ کی طرف متوجہ ہوگا اور دعا کے آداب کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے، قبولیت کی رکاوٹوں کو دور کر کے دعا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے مایوس نہیں کرتا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ادْعُوْنِيْۤ اَسْتَجِبْ لَكُمْ﴾[3] ’’تم مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔‘‘ اس سلسلہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا درج ذیل فرمان مدنظر کھنا چاہیے: ’’جان لو کہ ناپسندیدہ چیزوں پر صبر کرنے میں بہت سی خیر و برکت ہے کیوں کہ اللہ کے ہاں مدد صبر کے ساتھ
Flag Counter